غیر قانونی حوثی سرمایہ کاروں کی نامزدگی

فائل فوٹو


امریکہ نے 23 فروری کو ایک بین الاقوامی نیٹ ورک کے ان اراکین کو نامزد کیا ہے جو حوثی فوجیوں کو فنڈز فراہم کرتے ہیں۔ حوثی فوجی مسلسل یمن اور اس کے پڑوسی ملکوں میں شہریوں اور شہری انفراسٹرکچر کو تباہ و برباد کر رہے ہیں۔ امریکہ نے اپنے خلیجی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان کی نامزدگیاں کی ہیں۔

امریکہ کی نامزد کردہ اسلامی انقلابی پاسداران کور۔ قدس فورس اورحوثی سرمایہ کارسعید الجمال کے نیٹ ورک نے کروڑوں ڈالرز یمن منتقل کیے ہیں۔ یہ رقوم رابطہ کاروں کے ایک پیچیدہ بین الاقوامی نیٹ ورک کے ذریعے حوثیوں کو حملے کرنے کے لیے منتقل کی جاتی رہی ہیں۔

حوثی یمن کے اندر اور یمن کے پڑوسی ملکوں میں حملے کرتے آ رہے ہیں، ان میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں وہ حالیہ حملے بھی شامل ہیں، جن میں شہری ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا اور نتیجتاً کئی شہری ہلاک ہوئے۔

حوثی مارب کے علاقے میں فوجی کارروائیاں کر رہے ہیں، جن سے یمن کا انسانی بحران اور بھی شدید ہو گیا ہے اور دس لاکھ سے زیادہ یمنی باشندے اندرونِ ملک بے گھر ہو گئے ہیں۔ اب ان لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ اس کے علاوہ حوثیوں نے صنعا میں قائم امریکی سفارت خانے کے سابق اور موجودہ ملازمین کو گرفتار کر رکھا ہے اور کئی مہینوں سے ان زیر حراست لوگوں کا اپنے خاندان والوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے نائب وزیر برائے دہشت گردی اور مالی انٹیلی جنس برائن ای نیلسن کا کہنا ہے کہ "اس تباہ کن کشیدگی کو ختم کرانے کے لیے مذاکرات کی پیش کش کے باوجود حوثی لیڈرز پڑوسی ملکوں پرمسلسل میزائلوں اور ڈرونز سے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔

دوسری طرف یمن کے لاکھوں شہری اپنے ملک میں بے گھر ہوکر فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اپنےعلاقائی اتحادیوں کے ساتھ مل کر ان لوگوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات اٹھاتا رہے گا جو اپنی خواہشات کے تحت اس جنگ کو طول دینا چاہتے ہیں۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مدد کے لیے بھرپور انداز سے پر عزم ہے جو حوثیوں کے حملوں کے خلاف خود کو اورخلیج میں مقیم لاکھوں امریکیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے دفاعی کوششیں کر رہے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**