اسرائیل کی ڈیفنس فورسز نے اسرائیل پر سات اکتو بر 2023 کے حملے کے ماسٹر مائنڈ حماس کے لیڈر یحییٰ سنوار کو ہلاک کر دیا ہے۔ سنوار 16 اکتوبر کو رفح میں ایک ٹینک کے حملے سے ہلاک ہوئے تھے۔
سنوار کی موت کی تصدیق پر امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے اعلان کیا کہ ’’ انصاف ہوگیا ہے اور اس کے نتیجے میں امریکہ، اسرائیل اور پوری دنیا کی صورتِ حال بہتر ہو گئی ہے۔‘‘
اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے گروپ کے سابق سیاسی لیڈر اسمائیل ہنیہ اور لبنان میں عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کے رہنماؤں سمیت حماس کے متعدد دوسرے اعلیٰ کمانڈروں کو ہلاک کر دیا۔
کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ سنوار سات اکتوبر کے متاثرین اور غزہ میں ہلاک ہونے والے یرغمالوں سمیت ہزاروں بے گناہ لوگوں کی ہلاکت کے ذمہ دار تھے۔ ان کے ہاتھوں پر امریکی خون تھا۔
سنوار سات اکتوبر کو جو ہولوکاسٹ کے بعد سے یہودیوں کے لیے مہلک ترین دن تھا۔ اس دہشت گرد حملے کے ماسٹر مائنڈ تھے جس میں 1200 بے گناہ لوگ ہلاک ہوئے اور جس میں خوفناک جنسی تشدد شامل تھا اور جس میں سات امریکیوں سمیت 250 یرغمالوں کو غزہ لے جایا گیا جو زندہ اور مردہ ، بدستور قید میں ہیں۔
اس دہشت گرد حملے نے غزہ میں ایک تباہ کن جنگ کو جنم دیا۔ ایک ایسی جنگ کو جو بہت سے بے گناہ فلسطینیوں کے ہولناک مصائب اور پورے مشرقِ وسطیٰ میں مزید عدم استحکام کا باعث بنی۔
نائب صدر ہیرس نے خبردار کیا کہ میں ہر اس دہشت گرد سے کہوں گی جو امریکیوں کو ہلاک کرتا ہے، امریکیوں کو دھمکی دیتا ہے یا ہمارے فوجیوں اور ہمارے مفادات کے لیےخطرہ بنتا ہے۔ وہ یہ جان لے کہ ’’ ہم ہمیشہ تمہیں انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔‘‘
نائب صدر ہیرس نے کہا کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور اسرائیل کو حماس سے جو خطرہ لاحق ہے اسے ختم کردیا جانا چاہیے۔ سنوار کی موت سےاس مقصد کی جانب واضح پیش رفت ہوئی ہے۔
یہ لمحہ ہمیں غزہ میں جنگ کو آخر کار ختم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور اسے اس طرح ختم ہونا چاہیے کہ اسرائیل محفوظ ہو، یرغمال رہا کر دیے جائیں، غزہ میں مصائب کا خاتمہ ہو اور فلسطینیوں کو اپنی توقیر، سیکیورٹی اور حق خود ارادیت کا احساس ہو سکے اوراب اس دن کا وقت آگیا ہے جوحماس کے اقتدار کے بغیر شروع ہو۔
نائب صدر ہیرس نے کہا کہ ’’ہم ان مقاصد سے دست بردار نہیں ہوں گے اور میں ہمیشہ سب کے لیے امن، وقار اور سیکیورٹی کے مستقبل کی تشکیل کے لیے کام کروں گی۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔