امریکہ کے محکمہ صحت اور انسانی خدمات کے عالمی امور کی معاون وزیرِ خارجہ لوئس پیس نے کانگریس میں شہادت دیتے ہوئے حال ہی میں یہ کہا کہ دنیا کووڈ کی وبا سے ’’انتہائی متاثر‘‘ ہوئی تھی۔
اس وبا نے تقریباً 70 لاکھ جانیں لے لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ صرف وقت کی بات ہے‘‘ کہ دنیا کو صحتِ عامہ کے ایک اور سنگین خطرے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
امریکہ عالمی صحت کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس کے لیےعالمی ادارہ صحت یا ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مل کر ان خطرات کے خلاف کام کرنے کو تیار ہے۔
معاون وزیرِ خارجہ پیس نے کہا کہ ’’عالمی صحت اور فلاح و بہبود کی حفاظت کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ساتھ مؤثر شراکت داری ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’ڈبلیو ایچ او گزشتہ 75 برسوں میں عالمی صحت کے تقریباً ہر چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہا ہے اور کرۂ ارض پر مہلک بیماریوں کا مقابلہ کرنا اور ان کا علاج معالجہ کرنا بھی ان چیلنجوں میں شامل ہے۔
ڈبلیو ایچ او اس وقت بھی صحت کے درجنوں سنگین ہنگامی حالات سے نمٹ رہا ہے جس میں غزہ اور یوکرین کی صورتِ حال بھی شامل ہے۔
تاہم معاون وزیرِ خارجہ پیس نے کہا کہ کووڈ کی وبا نے عالمی صحت کے ڈھانچے میں ’’بڑے خلا‘‘ کا انکشاف کیا۔ اس میں عالمی ادارہ صحت بھی شامل ہے۔
امریکی معاون وزیرِ خارجہ پیس نے کہا کہ امریکہ عالمی صحت کے بہتر بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے تاکہ ’’شفاف انداز میں تیزی سے معلومات کے تبادلے کو یقینی بنایا جا سکے‘‘ اور ’’صحت کے خطرات کا جائزہ لینے اور عالمی نفاذ اوراس کی تکمیل کے لیے ڈبلیو ایچ او کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
امریکہ کی معاون وزیر پیس کہتی ہیں کہ ’’ہم علاقائی صلاحیت کو تقویت دینے اور انفیکشن سے لاحق ابھرتے ہوئے خطرات کو کم کرنے کے لیے دیرینہ امریکی ترجیحات میں پیش رفت کر رہے ہیں۔ ہم ایسے پائیدار حل تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں جو وبائی بحران اورکسی بھی صورتِ حال کے حوالے سے پائے جانے والے عدم اطمینان کو ختم کر دے۔
امریکہ ان 59 ممالک میں سے ایک تھا جس نے عالمی ادارۂ صحت کے قیام کے معاہدے پر سب سے پہلے دستخط کیے تھے۔ اس کے بعد سے ہم اس کی بہت سی کامیابیوں میں شریک رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پچھلے 75 برسوں میں تنظیم کو بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔
معاون وزیر پیس نے کہا کہ ’’امریکہ اپنی اس میراث کو برقرار رکھنے اور دنیا کو صحت کے کسی آئندہ عالمی خطرے سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔