محفوظ اور قانونی ہجرت کو فروغ دینا

فائل فوٹو

صدر جو بائیڈن نے جون 2022 میں نقل مکانی اور تحفظ سے متعلق لاس اینجلس اعلامیہ جاری کرنے کے لیے تقریباً دو درجن ممالک کو مدعو کیا۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک حالیہ اجلاس کے دوران اعلان کیا کہ ’’ایسا کرتے ہوئے ہم نے ایک ساتھ مل کرعلاقائی تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا تاکہ محفوظ، منظم، انسانی اور باقاعدہ (قانونی ) نقل مکانی کو یقینی بنایا جا سکے اور لوگوں کو ان کے آبائی ممالک میں رہنے کے لیے مدد فراہم کی جائے۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ ’’ایک ساتھ مل کر ہم ملک میں پہلے سے موجود تارکینِ وطن کے لیے قانونی حیثیت حاصل کرنا آسان بنا رہے ہیں۔

مثال کے طور پر پورے خطے کی حکومتیں وینزویلا کے باشندوں کو قانونی رہائش کا درجہ حاصل کرنے میں مدددے رہی ہیں۔ کولمبیا، ایکواڈور، پیرو سب سے آگے ہیں جو تارکین وطن کو ان کی آمد والی برادریوں اور معیشتوں میں مکمل طور پر شامل کرنے کے اقدامات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے وضاحت کی کہ ’’ہم لوگوں کے لیے نقل مکانی کرنے کے محفوظ راستوں کو بھی فروغ دے رہے ہیں تاکہ انھیں اپنی سرحدوں تک خطرناک سفر کرنے سے روک سکیں۔

وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’یہاں امریکہ میں ہم نے قانونی نقل مکانی کے لیے سب سے بڑی توسیع میں سے ایک کی قیادت کی ہے جس میں انسانی بنیادوں پر نئے خاندانی اتحاد، پیرول کے عمل اور پناہ گزینوں کی آباد کاری کے لیے اپنے سالانہ ہدف کو 125,000 تک بڑھانا اور بے قاعدہ (غیر قانونی) نقل مکانی کی حوصلہ شکنی کے نفاذ کے اقدامات کو مضبوط کرنا شامل ہے۔

سیف موبلٹی انیشی ایٹو لاطینی امریکہ کے افراد کو دوسرے ممالک کے علاوہ امریکہ میں قانونی داخلے کی درخواست دینے کے لیے درست معلومات اور آن لائن عمل سے آگاہ کرتا ہے۔

امریکہ ویزا پابندیوں اور مالی پابندیوں کے ذریعے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’ہم مجرمانہ نیٹ ورکس کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور ہم ان کمپنیوں کے خلاف بھی اسی طرح کے اقدامات کر رہے ہیں جو غیر قانونی نقل مکانی کے خطرناک راستوں کے لیے پروازیں اور کشتیاں چارٹر کرتی ہیں۔

نائب صدر ہیرس کی قیادت میں سینٹرل امریکہ فارورڈ انیشیٹو نے ہونڈرس، گوئٹے مالا اور ایل سلواڈور میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں 5.2 بلین ڈالر سے زیادہ کی آمدن حاصل کی ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے اعلان کیا کہ امریکہ لاطینی امریکہ اور کیریبین میں 685 ملین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرے گا۔

بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’ان نئے فنڈز میں پناہ گزینوں، تارکین وطن کی کمزور آبادی اور میزبان ممالک کی مدد کے لیے تقریباً 369 ملین ڈالر مختص ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وینزویلا کے تارکین وطن اور کولمبیا، ایکواڈور اور پرو میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے 228 ملین ڈالر کی ہنگامی خوراک کی امداد شامل ہے۔

ہماری امداد عالمی بینک کو لاطینی امریکہ اور کیریبین میں رعایتی مالیاتی سہولیات کے کام کے لیے10 ملین ڈالر فراہم کرتی ہے۔

امریکی وزیرَ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر ایک ایسے نصف کرہ کی طرف بڑھ سکتے ہیں جہاں نقل مکانی ایک ایسا انتخاب ہو جو آزادانہ قانونی طور پر اختیار کیا جاتا ہے اور جہاں تمام لوگ سلامتی، وقار اور بہتر مواقع کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی عکاسی کرتا ہے۔