کووڈ-19 کے خلاف جنگ کو تیزتر کرنے کا عزم

فائل فوٹو

پچھلے دو برس میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اگر ایک آدمی بھی خطرے میں ہے تو پھر ہم سب خطرے میں ہیں۔

جمہوریت کے بارے ہونے والے ورچوئل سربرہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکہ کا ہدف یہ ہے کہ اس عالمی وبا کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ اب تک 110 ملکوں اور معیشتوں کے 33 کروڑ سے زیادہ افراد کے لیے محفوظ اور مؤثر ویکسین کی ڈوزز فراہم کر چکا ہے۔ جو اگلے موسمِ خزاں تک 1.2 ارب ڈوزز مہیا کرنے کے وعدے کا یہ ایک حصہ ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ "ہم نے اگلے ستمبر تک دنیا کی کم سے کم 70 فی صد آبادی کو معیاری، محفوظ اور مؤثر ویکسین فراہم کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔" انہوں نے کہا کہ "ایسا کرنے کے لیے ضروری ہے کہ دنیا کے ممالک آگے بڑھ کرکوششوں میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔ ان میں ویکسین کی پیداوار بڑھانا، ویکیسین کےعطیات میں اضافہ، کوویکس سے کیے ہوئے وعدوں کو پورا کرنا اور ان آخری مراحل کے چیلنجزسے عہدہ برا ہونا جب ویکسین درحقیقت ویکسی نیشن کی شکل اختیار کرتی ہے شامل ہیں"۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ویکسین کی لاکھوں ڈوزز کی محفوظ ترسیل اور اسٹوریج کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ مختلف ملکوں میں ویکسی نیشن کی مہم کے سلسلے میں ان کی مدد کی جائے اور ہیلتھ کیئر ورکرز کا خیال رکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس عالمی کوشش کی قیادت کے لیے جمہوری حکومتیں موزوں ترین ہیں۔ کیونکہ یہ پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت اور بروقت عمل کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اپنے عوام کی ضرورتوں کا خیال رکھنے کا عزم لے کر حکومت کرتی ہیں، خاص طور پر بحران کے موقع پر ان کی کارکردگی بہتر ہو جاتی ہے۔

کووڈ-19 کو روکنے کے سلسلے میں ملکوں کو اپنے شہریوں کے ساتھ شفاف طور پر آگے بڑھ کر کام کرنا ہوگا۔ ان کو تازہ ترین ڈیٹا سے آگاہ کرنا ہو گا۔ عوامی وسائل ذمّہ داری کے ساتھ استعمال کرنا ہو گا اور اگر کوئی غلطی ہو جائے تو اسے تسلیم کرنا ہو گا۔ ہم اس وقت تک اس عالمگیر وبا کا خاتمہ نہیں کر سکتے جب تک ہر ایک شخص اس سے محفوظ نہ ہو جائے۔ اس لیے یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہر ایک کو ہر جگہ محفوظ اور مؤثر ویکسین میسر ہو۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ آخری بات یہ ہے کہ کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے لازم ہے کہ خیالات اور اس کے حل کے سلسلے میں معلومات کا آزادانہ تبادلہ ہوتا رہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن کا کہنا تھا کہ سرکاری اہل کار، صحتِ عامّہ کے ماہرین، سائنس دان، سول سوسائٹی کے ارکان اور شہریوں کو مل کر اس عالمی وبا کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ اس میں وبا سے متاثرین کی تلاش سے لے کر صحتِ عامّہ کی مہم اور ویکسی نیشن تک سبھی کچھ شامل ہے۔ یہ کووڈ- 19 سے لڑنے کے لیے ضروری آلات ہیں اور یہی ہماری جمہوریت کی اعلیٰ اقدار بھی۔

وزیرِ خارجہ نے اپنی بات کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ آنے والے مہینوں میں ہم پوری دنیا کو ان اقدار کی پاسداری کے لیے یک جا رکھنے کے سلسلے میں پورا عزم رکھتے ہیں اور اس عالمی وبا کے خاتمے کے لیے بھر پور کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**