امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے یا یو ایس ایڈ کی نائب منتظم ازوبیل کولمن نے کیف انویسٹمنٹ فورم میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ’’یورپ کا مستقبل اور کئی طریقوں سے دنیا کا مستقبل یوکرینی عوام کی مسلسل بہادری اور استقامت پر منحصر ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور دنیا بھر سے جمہوری اتحادی ہمارے یوکرینی شراکت داروں کی حمایت کر رہے ہیں۔‘‘
ولادیمیر پوٹن یوکرین کے خلاف اپنی وحشیانہ اور غیر قانونی جنگ کے ایک حصے کے طور پر نہ صرف اس کے لوگوں کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں بلکہ ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں۔
کولمین نے کہا کہ ’’یقیناً امریکہ ایسے ہتھیار اور مدد فراہم کر رہا ہے جو یوکرین کو لڑائی کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار ہے۔ لیکن امریکہ یوکرین جنگ کے بعد کے مستقبل کی طرف بھی دیکھ رہا ہے اور یو ایس ایڈ کے ذریعے کام کرتے ہوئے یوکرین اور اس کے لوگوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
کولمین کہتے ہیں کہ ’’یوکرین کی بحالی کی کلید ایک مضبوط، بڑھتا ہوا اور فعال نجی شعبہ ہوگا اور ایک ایسی معیشت جو روزگار کے مواقع پیدا کرتی ہے، برآمدات میں اضافہ کرتی ہے اور ٹیکس محصولات میں کامیاب رہتی ہے۔
کولمن کا کہنا ہے کہ ’’جیسا کہ روسی فوج یوکرین کی معیشت کے ایک ایسے حصے کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس سے دنیا کو خوراک فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یو ایس ایڈ کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر یوکرین کے کسانوں کو بیج اور کھاد، اناج ذخیرہ کرنے کی سہولیات، اور محفوظ برآمدی راستے فراہم کر رہا ہے جس کی انہیں اپنی خوراک پیدا کرنے اور فروخت کرنے کی ضرورت ہے۔
روس ملک کی زرعی زمینوں اور زرعی برآمدی انفراسٹرکچر پر حملہ کر رہا ہے۔ ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے یوکرین میں زرعی پیداوار پر روس کی جنگ کے اثرات کو کم کرنے اور یوکرین کی اقتصادی بحالی کو تیز کرنے کے لیے یکم مئی کو اضافی 60 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے کہا کہ ’’اچھی طرح سے کام کرنے والی معیشت کے لیے توانائی کی وافر فراہمی ضروری ہے اور پوٹن یہ بات جانتے ہیں اور اسی لیے یوکرین کے برقی گرڈ اور اس کے نظام کو نشانہ بناتے ہوئے اس حقیقت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’یو ایس ایڈ ’سیکیورنگ پاور، ایڈوانسنگ ریزیلینس اینڈ کنیکٹیویٹی‘ پروجیکٹ کے لیے 190 ملین ڈالر سے زائد رقم فراہم کرے گا۔ اور یہ پراجیکٹ یوکرین کی حکومت کو پانچ سالوں میں فوری طور پر درکار توانائی کی امداد فراہم کرے گا۔ یہ فنڈزاس تقریباً ایک بلین ڈالر کی رقم کے علاوہ ہیں جو امریکہ نے پہلے ہی یوکرین کو ’اپنی روشنیوں کو قائم رکھنے اور گرم رکھنے کے نظام کو چلاتے رہنے کے لیے فراہم کیے ہیں۔
ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کولمین نے کہا کہ امریکہ کا ’’ایک ہی مقصد ہے اور وہ یہ کہ یوکرین کو نہ صرف جنگ جیتنے کے قابل بنایا جئے بلکہ اسے اپنے مستقبل میں بھی کامیاب رہنے کی صلاحیت دی جائے۔ ہم چاہتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ ہم مستقبل میں ایک ایسا یوکرین دیکھیں گے جس کی وضاحت خوشحالی اور وقار جیسے حوالوں سے کی گئی ہے اور ایسا ہونا صرف ایک مضبوط اور لچکدار معیشت کے ذریعے ممکن ہو سکتا ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔