Accessibility links

Breaking News

مخصوص چیلنج کا لمحہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

عالمی معیشت اب توقع سے کہیں زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ لیکن جغرافیائی سیاسی صورتِ حال بدستور گراوٹ کا شکار ہے۔ یہ کہنا ہے عالمی اقتصادی فورم کے صدر بورج برینڈے کا۔

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن ان سے اتفاق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہ ایک مخصوص چیلنج کا لمحہ ہے کیوں کہ مختلف انداز میں ہم ایک موڑ پرکھڑے ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن کہتے ہیں کہ ’’جغرافیائی سیاسی مسابقت کے حوالے سے بنیادی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ لیکن عالمی چیلنجز بھی موجود ہیں جن سے کوئی بھی ملک اکیلے مؤثر طریقے سے نمٹ نہیں سکتا کیوں کہ ایسے وقت پر ہم جو فیصلے کرتے ہیں ان کے اثرات نہ صرف اگلے سال بلکہ آنے والی دہائیوں تک محیط ہوتے ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’جہاں تک امریکہ کا تعلق ہے، اس لمحے ہم اکیلے ان چیلنجوں کا مقابلہ مؤثر طریقے سے نہیں کر سکتے حالانکہ امریکہ بڑا اور طاقت ور ہے۔یہی وجہ ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں اتحادوں اور شراکت داریوں کوفعال کر رہا ہے، انھیں تقویت دے رہا ہے اور از سر نو ان کا تعین کر رہا ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’اس کی فوری طور پر دو مثالیں سامنے ہیں۔

وزیرِ خارجہ کہتے ہیں کہ ’’یوکرین کے معاملے پرہم نہ صرف یورپ بلکہ اس سے ہٹ کر بھی متعدد ممالک کو اکٹھا کرنے میں کامیاب ہوئے کیوں کہ یہ ممالک تسلیم کرتے ہیں کہ نہ صرف یوکرین کے خلاف بلکہ بین الاقوامی نظام کے کچھ بنیادی اصولوں کے خلاف بھی جارحیت ہوئی تھی۔

اُن کے بقول اگر ہم اس چیلنج کو استثنیٰ قرار دیتے ہوئے نظر انداز کر دیتے ہیں تو امکان یہ ہے کہ ہر جگہ جارحیت کرنے والے اس جانب متوجہ ہوں گے اور ہمارے پاس ایک ایسی دنیا ہوگی جہاں زیادہ تنازعات ہوں گے کم نہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’ایشیا میں چین کے ساتھ ہمارے تعلقات انتہائی نتیجہ خیزاور کئی طرح سے پیچیدہ ہیں۔‘‘

بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے مضبوط پوزیشن لیتے ہوئے اس تک رسائی حاصل کی ہے ۔ جو پہلو مسابقتی ہیں اور وہ پہلو جہاں ہم تعاون کرتے ہیں اور پھو ایسے پہلو جہاں ہماری مقابلہ آرائی ہے۔ اس مضبوطی کا تعلق اس بات سے کہ اب ہمارے درمیان یعنی یورپ، ایشیا اور دیگر علاقوں میں ہمارے شراکت داروں کے ساتھ چین کی طرف سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے پہلے سے کہیں زیاہد ہم آہنگی ہے۔

یہ واقعتاً ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔‘‘ سیکریٹری بلنکن کہتے ہیں۔ ایک تو یہ کہ ہم پرعزم ہیں اور دوسرے ممالک رابطی کاری اور قیادت کے لیے امریکہ کی طرف دیکھتے ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’سکے کا دوسرا رخ یہ ہے کہ جب سے میرا تعلق ان امور سے رہا ہے اور اس تعلق کو تقریباً 30 برس ہو رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں باہمی تعاون پر مبنی ردِعمل تلاش کرنا ہوگا کیوں کہ ہم اکیلے ان چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔ لہذا امریکہ کسی بھی چیز سے زیادہ اس بات کو اہمیت کا حامل قرار دیتا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG