وینزویلا کے عوام کی صدا

فائل فوٹو

اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک مقیم وینزویلا کے لوگوں کو حال ہی میں اس بات کا موقع ملا کہ وہ کنسلٹا پوپلر یا عوامی ووٹ کے ذریعے نکولس مادورو کی ناجائز حکومت کے خلاف اپنی رائے کے اظہار کا اظہار کر سکیں۔

سات سے بارہ دسمبر تک وینزویلا کے لاکھوں لوگوں نے ڈیجیٹل طریقے سے بذاتِ خود وینزویلا، لاطینی امریکہ کے دوسرے ملکوں، امریکہ اور یورپ میں پولنگ کے مقامات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اس ریفرنڈم کا اہتمام وینزویلا کی اپوزیشن نے کیا تھا جو جائز قومی اسمبلی کی اتھارٹی اور وینزویلا کے آئین کے مطابق کیا گیا تھا۔

کنسلٹا پوپلر نے وینزویلا کے لوگوں کو آزادانہ اور منصفانہ صدارتی اور قانون ساز ادارے کے انتخابات کے مطالبے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔ اس میں وینزویلا کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو جبر و استبداد، ایذا رسانی یا موت کی دھمکی کے پیشِ نظر فرار ہونے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے وینزویلا کے لوگوں کو کنسلٹا پوپلر کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔ انھوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ وینزویلا کے لوگوں نے واضح طور پر انتخابی دھاندلی کو رد کردیا جو چھ دسمبر کے قومی اسمبلی کے انتخابات میں نکولس مادورو کی ناجائز حکومت کی جانب سے ان پر مسلط کردی گئی تھی۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے اعلان کیا کہ کنسلٹا کا نتیجہ اس بات کا واضح مینڈیٹ ہے کہ عبوری حکومت کے لیے لازم ہے کہ وہ وینزویلا میں جمہوریت کی بحالی کی جنگ جاری رکھے۔ انھوں نے کہا کہ اس جدوجہد میں وینزویلا کے عوام تمام جمہوری اقوام کی حمایت کے مستحق ہیں۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے کہا کہ کنسلٹا ایک جرأت مندانہ جمہوری پروجیکٹ ہے اور وینزویلا میں تمام چیلنجوں کے باوجود جن میں گیس کی کمی، بجلی کی بندش اور ویب سائٹ کو روکنا اور اسے ہٹا دینے جیسی حکومت کی ہراساں کرنے کی کارروائیاں، پرتشدد دھمکیاں، جبر و استبداد اور ایذارسانی شامل ہے، اسے ایک غیر مثالی کامیابی قرار دیا جا سکتا ہے۔

کنسلٹا کی کامیابی سے وینزویلا کے لاکھوں لوگوں کی اس طاقت کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ تبدیلی کے لیے منظم اور متحد ہوسکتے ہیں اور ساتھ ہی اس سے آزادانہ اور منصفانہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاعد کی جدوجہد کو تقویت حاصل ہوتی ہے۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے واضح طور پر کہا کہ جمہوری انداز سے منتخب قومی اسمبلی اور وینزویلا کے عوام کی آواز واحد چیز ہے جو وینزویلا میں مطلق العنانیت کے خلاف سینہ سپر ہے۔ بین الاقوامی برادری وینزویلا میں جمہوریت کی صرف اسی طرح مدد کرسکتی ہے کہ وہ وینزویلا کے عوام کے ساتھ کھڑی ہوجائے جو مادورو کی ظالمانہ آمریت کے خاتمے اور جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**