امریکہ کی کارا مرزا کو سزا دینے جانے کی مذمت

فائل فوٹو

امریکہ جمہوریت کے حامی سرگرم کارکن ولادیمیر کارا مرزا کو یوکرین کے خلاف روسی حکومت کی جارحیت کی جنگ کی مخالفت میں بولنے پر 25 سال قید کی سزا کی مذمت کرتا ہے۔ یہ حقیقت کہ مسٹر کارا مرزا کو برسرِ عام تبصروں کے جواب میں 25 سال کی سزا سنائی گئی ، روسی حکومت کے یوکرین پر بھرپور حملے کی ہرمخالفت ختم کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔

کارا مرزا کو اپریل 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے مقدمے کی سماعت تک انہیں حراست میں رکھا گیا تھا۔ ان پر یوکرین میں روسی فوج کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے کا الزام تھا، جس میں فوج پر وہاں جنگی جرائم کے ارتکاب کا الزام بھی شامل تھا۔ بعد ازاں ان پر، پوٹن اور جنگ کے بارے میں تنقیدی تقاریر کرنے پر غداری کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ ان پر ایک "ناپسندیدہ تنظیم" کا رکن ہونے کا الزام بھی لگایا گیا۔

اپوزیشن کے مقتول رہنما بورس نیمسوف کے ایک اعلیٰ مشیر، کارا مرزا نے جرأت مندی سے روس میں انسانی حقوق کا دفاع کیا ہے اور روسی حکام کی جانب سے انہیں بار بار انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ 2015 اور 2017 میں انہیں متعدد بار شدید نوعیت کازہر دیا گیا جس کا، ان کے خیال میں ان کی سیاسی سرگرمیوں سے براہ راست تعلق تھا۔

حکومت کے ناقدین کے خلاف پوٹن کے کریک ڈاؤن کے دوران اختلاف رائے رکھنے والے زیادہ تر ممتاز افراد اور سیاسی اپوزیشن کے ارکان اب یا تو جیل میں ہیں یا جلاوطن ہیں۔ حقوقِ انسانی کی روسی تنظیم میموریل کے سربراہ یان راچنسکی نے روسی نیوز سائٹ میدوزا کو بتایا کہ اس سزا کا صرف اسٹالن کے دور کی سزاؤں کے ساتھ موازنہ کی جاسکتا ہے۔ یہ خاص طور پر شیطانی عمل ہے کہ یہ سزا صرف الفاظ کے لیے ہے۔ دراصل یہ اس حقیقت کی علامت ہے کہ حکام الفاظ سے خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے خلاف کھڑے ہونے والے ہر شخص کا منہ بند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک بیان میں امریکی محکمۂ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے مسٹر کارا مرزا کی رہائی کے ساتھ ساتھ روس میں دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے مطالبے کی تجدید کی، جن کی تعداد کے بارے میں اندازہ ہے کہ اس وقت 550 سے زیادہ ہے۔

ترجمان پٹیل نے کہا ہم مسٹر کارا مرزا اور روس کے روشن مستقبل کی وکالت کرنے والے تمام بہادر لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں جنہیں غیر منصفانہ طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ ان میں الیکسی ناولنی، الیا یاشین اور بہت سے دوسرے شامل ہیں جنہوں نے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے لیے جرأت مندی سے کھڑے ہو کر اور بھاری ذاتی قیمت ادا کر کے اپنے ملک اور اپنے ساتھی شہریوں کی خدمت کی۔ ہم روس اور دنیا بھر میں ان کے اہل خانہ، دوستوں اور حامیوں کے، ان کی فوری رہائی کے مطالبے میں شریک ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**