سوڈانی دہشت گرد کی رہائی پر امریکہ کا اظہارِ مذمت

فائل فوٹو


امریکہ نے سوڈانی حکام کی طرف سے خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد عبدالرؤف ابوزید کو رہا کرنے کے یکطرفہ فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔

ابوزید اوردیگرساتھیوں کو 2008 میں خرطوم میں امریکی سفارت کار جان گران ویل اورسوڈانی شہری عبدالرحمن عباس کے قتل کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی ۔دونوں مقتولین یو ایس ایڈ کے ملازم تھے۔

جان گران ویل کی عمر 33 سال تھی جب وہ دہشت گرد حملے میں مارے گئے۔ وہ سوڈان کی طویل خانہ جنگی کا خاتمہ کرنے والے تاریخی امن معاہدے کی حمایت میں یوایس ایڈ کے لیے جمہوریت اور حکمرانی کے پروگراموں پر کام کر رہے تھے۔ انتالیس سالہ عبدالرحمن عباس دارفور کے لیے یو ایس ایڈ کی ڈیزاسٹراسسٹنس ریسپانس ٹیم کے بانی ارکان میں سےایک تھے۔

ابوزید کو قتل میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی مگر 30 جنوری 2023 کو سوڈانی سپریم کورٹ نے انہیں رہا کر دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ "سوڈانیوں کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ گران ویل کے خاندان نے اسے معاف کر دیا تھا۔ ہم سوڈانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس فیصلے کو واپس لینے اورابو زید کودوبارہ گرفتار کرنے کے لیے تمام دستیاب قانونی ذرائع استعمال کرے۔

ایک تحریری بیان میں یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹرسمانتھا پاور نے کہا کہ جان اورعبدالرحمن کے قاتل کی رہائی کا باعث بننے والے قانونی عمل کے بارے میں شفافیت کا فقدان ناقابلِ قبول ہے۔

یہ دعویٰ غلط اور گمراہ کن ہے کہ 2020 میں امریکہ- سوڈان کے درمیان قانونی دعووں کے دوطرفہ تصفیے نے معافی کی بنیاد رکھی۔ ہم مکمل احتساب کے لیے زور دیتے رہیں گے اور میں اور یو ایس ایڈ کا پورا عملہ جان اور عبدالرحمٰن کے اہلِ خانہ کے لیے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہے وہ ابھی تک اپنے پیاروں کے قتل کے صدمے کو برداشت کر رہے ہیں۔‘

سفیر پاور نے کہا کہ" ہم جان اورعبدالرحمن کی یاد کی تعظیم اوران کے قتل کے لیے انصاف کے حصول کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ ہم سوڈانی عوام اورایک پرامن، جمہوری قوم کے لیے ان کی خواہشات کے سلسلے میں ان کے ساتھ ہیں۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان پرائس نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اعلیٰ سطح پر سوڈانی حکام کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس اہم مسئلے پر کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔

ترجمان پرائس نے اعلان کیا کہ بیرون ملک امریکی شہریوں اور سفارت خانے کے عملے کی حفاظت اس انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے۔"ہم اپنے اس مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**