Accessibility links

Breaking News

روسی نیم فوجی تنظیم ویگنر پر امریکی پابندیوں میں اضافہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ، ویگنر گروپ کے خلاف پابندیوں میں اضافہ کر رہا ہے. کریملن کی حمایت یافتہ نیم فوجی تنظیم یوگینی پریگوزین کی قیادت میں گروپ کے ارکان نے یوکرین اور دنیا بھر میں دیگر جگہوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔

ویگنر کا کلیدی انفراسٹرکچر اور اس سے منسلک فرنٹ کمپنیاں، سونے اور ہیرے کے شعبوں سے اس کے روابط، یوکرین میں اس کی جنگی کارروائیاں، روس کے ہتھیار بنانے والے کارخانے اور یوکرین میں روس کے زیرِ قبضہ علاقوں کا انتظام کرنے والے امریکی پابندیوں کا نشانہ ہیں۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ یہ کارروائی یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے ماسکو کی صلاحیت کو کم کرنے روس کی جارحیت اور اس سے منسلک زیادتیوں کے ذمہ داروں کے لیے جواب دہی کو فروغ دینے اور روس کے دفاعی شعبے پر مزید دباؤ ڈالنے کے ہمارے مقصد کی حمایت کرتی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ویگنر گروپ نے مبینہ طور پر 50 ہزار اہلکاروں کو یوکرین میں تعینات کیا جن میں 10 ہزار ٹھیکے دار اور روس کی جیلوں سے بھرتی کیے گئے 40 ہزار قیدی شامل تھے۔

محکمۂ خارجہ کی نئی اعلان کردہ پابندیوں میں ویگنر کے کلیدی انفراسٹرکرچر کا رینج شامل ہے جس میں ویگنر کے زیر استعمال ہوابازی کی کمپنی، ویگنر پروپیگنڈا تنظیم اور ویگنر فرنٹ کمپنیاں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ محکمہ خارجہ نے روسی فیڈریشن کی فوج کے 531 ارکان پرویزا پابندیاں عائد کرنے کے اقدامات کا اعلان کیا جو یوکرین کی خودمختاری، علاقائی سالمیت یا سیاسی آزادی کے لیے خطرہ ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ، محکمہ خزانہ نے دیگر وجوہات کے علاوہ وسطی افریقی جمہوریہ میں شہریوں کے خلاف تشدد کے لیے ویگنر گروپ کو ذمہ دار قرار دیا۔

امریکہ نے پہلی بار ویگنر گروپ کو ایک اہم بین الاقوامی مجرمانہ تنظیم کے طور پر نامزد کیا، جو اس گروپ پر موجودہ پابندیوں میں اضافہ کرے گا۔

محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ’’ویگنر کے اہلکار، سنگین مجرمانہ سرگرمیوں میں مصروف ہیں جن میں وسطی افریقی جمہوریہ اور مالی میں اجتماعی پھانسی، زیادتی، بچوں کا اغوا اور جسمانی استحصال شامل ہیں۔

ویگنر گروپ کے خلاف توسیع شدہ امریکی پابندیاں اس بین البراعظمی خطرے کو تسلیم کرتی ہیں جو گروپ نے لاحق کیا ہے اور جس میں افریقہ اور یوکرین میں روس کی اختیار کردہ وحشیانہ جنگ بھی شامل ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’امریکہ روس کی جارحیت اور دنیا بھر میں عدم استحکام پیدا کرنے والے دیگر رویے کے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG