Accessibility links

Breaking News

یوکرین کے خلاف پوٹن کی بلا جواز جنگ کے ذیلی اثرات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ آج دنیا یوکرین میں پوٹن کی بلا جواز جنگ کے براہ راست اوراضافی اثرات کا سامنا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلا اثر تو یہ پڑا کہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ نے خوراک کے عالمی بحران کو ڈرامائی طور پر بڑھا دیا ہے۔

بلیک سی گرین انیشیٹو جو دنیا میں بھوک کا شکار لوگوں کو کھانا کھلانے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے لیکن بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی ترسیل عالمی مانگ کے مطابق نہیں ہو رہی ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’اس کو اسی رفتار سے کام کرنا چاہئے تھا جیسےکہ اس کے بارے میں سوچاگیا تھا، اس انتظام کے تحت ہر ماہ 50 لاکھ ٹن خوراک منتقل ہونی تھی کیوں کہ دنیا بھرمیں اناج کے طلب گاروں کی یہ کم سے کم ضرورت تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ میں کونسل کے اراکین سے یہ اپیل کرتی ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر روس پر زور ڈالیں کہ وہ فوری طور سے اپنے تعاون کو بڑھائے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے یوکرین میں روسی فیڈریشن کی افواج کے ہاتھوں خواتین، مردوں اور بچوں کے خلاف جنسی تشدد کے دستاویزی کیسز کی طرف بھی توجہ دلائی۔

حالیہ مہینوں میں، ایران اور شمالی کوریا کی طرف سے اس جنگ کو ہوا دی گئی ہے کیوں کہ انہوں نے ممنوعہ مواد روس کو منتقل کیا ہے۔ اگست کے بعد سے ایران نے سینکڑوں بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑیاں روس بھجوائیں اور اب وہ روس کو بیلسٹک میزائل منتقل کرنے پر بھی غور کر رہا ہے۔

امریکی سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کونسل اراکین سے خطاب کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران اب روس کو سینکڑوں بیلسٹک میزائلوں کی فروخت پر غور کر رہا ہے ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی اس روش کو تبدیل کر دے اور ہم امن کی حمایت کرنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایران کو اس کام سے باز رکھنے کے لیے دباؤ ڈالے۔

شمالی کوریا نے نومبر 2022 میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیوں کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روسی فیڈریشن کے حمایت یافتہ ویگنر گروپ کے استعمال کے لیے راکٹ اور میزائل روس میں پہنچائے، یہ ہتھیار پیدل فوج استعمال کرتی ہے۔

امریکہ شمالی کوریا اور روس کے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور شمالی کوریا پر زور دیتا ہے کہ وہ ان ترسیلات کو روک دے جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں اور یوکرین کے خلاف روس کی جانب سے جنگ کے انتخاب اور روسی جارحیت کو مزید ہوا دیتی ہیں۔

یوکرین کے لوگوں کے ساتھ دنیا بھر کے لوگ بہت تکالیف اٹھا رہے ہیں۔ یوکرین کے لوگ معمول کی زندگی کی طرف لوٹنا چاہتے ہیں۔ ہر جگہ لوگ خوراک کی سیکیورٹی اور دیگر عالمی چیلنجوں سے نمٹنا چاہتے ہیں اور صورتِ حال میں مزید خرابی نہیں چاہتے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ تمام ممالک ایک ساتھ کھڑے ہوں اور روس سے اس بلا جواز جنگ کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG