سن 2024 کے لیے امریکی خارجہ پالیسی کی ترجیحات

فائل فوٹو

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کہتے ہیں کہ ایسے میں جب ہم 2024 میں داخل ہو رہے ہیں، ہم ان لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے جو ایک آزاد، کھلی، خوشحال اور محفوظ دنیا کے لیے ہمارے نظریے کا ساتھ دیتے ہیں۔

ہم یوکرین کی آزادی اور آزادی کی حمایت کے لیے دنیا بھر کے ممالک پر زور دینا جاری رکھیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ روس کی جارحیت ایک بڑی ناکامی ثابت ہو۔

امریکہ کے لیے سال 2024 کے لیے ایک اور ترجیح یہ ہے کہ ایک مضبوط مؤقف بر قرار رکھتے ہوئے چین کے ساتھ رابطہ کاری جاری رکھیں گے۔ امریکہ نیٹو اور اس کے ہند بحرالکاہل اتحادیوں کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کو گہرا کر رہا ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا ہے کہ ’’ان کوششوں کے نتیجے میں ہم ان مسائل کی جانب مؤثر انداز میں توجہ مرتکز کر رہے ہیں جو ہماری تشویش کا باعث ہیں۔ ان میں چین کے تجارتی اور اقتصادی طریقے، آبنائے تائیوان اور مشرقی اور جنوبی چین کے سمندروں میں امن و استحکام اور انسانی حقوق جیسے امور شامل ہیں۔

امریکہ اپنے عوام اور دنیا بھر کے لوگوں کی بھلائی کے لیے دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ ’’یہ وہی نکتہ نظر ہے جو ہم نے 2023 میں اپنایا تھا۔ اس کے تحت حکومتوں، کاروباروں، سول سوسائٹی، علاقائی اور کثیر جہتی اداروں کے ساتھ اتحاد کیا تھا جس کا مقصد خوراک کے عدم تحفظ سے نمٹنا اور محفوظ اور قابلِ اعتماد مصنوعی ذہانت کے نظام کو فروغ دینا، جعلی ادویات کے بحران کا مقابلہ کرنا اور ان حکومتوں کی زیادتیوں کو روکنا ہے جو ناجائزفائدہ اٹھانے کے لیے غیر ملکی شہریوں کو حراست میں لے لیتی ہیں۔ پھر ترقی پذیر ممالک میں فزیکل، ڈیجیٹل، صاف توانائی اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے سینکڑوں بلین ڈالر جمع کرنا بھی ہمارے اسی لائحہ عمل کا حصہ ہے۔

امریکہ اس بات کو یقینی بنانے میں اسرائیل کی مدد کرنے پر توجہ دے گا کہ جو کچھ سات اکتوبر کو ہوا وہ دوبارہ کبھی نہ ہو۔ امریکہ 2024 کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے اتحاد اور شراکت داری کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔