کمبوڈیا میں چین کی بدنیتی پر مبنی سرمایہ کاری پر امریکی پابندیاں

کمبوڈیا کے علاقے بوتم سکور میں چین کی کمپنی 'یو ڈی جی' ایئرپورٹ کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکہ دنیا بھر میں عوامی جمہوریہ چین کے مختلف ممالک کے قدرتی وسائل سے غلط فوائد کے حصول کے لیے سرمایہ کاری کے بدعنوانی پر مبنی طریقوں کو ہدف بنا رہا ہے۔ ان ممالک میں کمبوڈیا بھی شامل ہے۔

امریکی محکمۂ خزانہ کے غیر ملکی اثاثوں کے کنٹرول کے دفتر (او ایف اے سی) نے چین کے سرکاری ادارے یونین ڈویلپمنٹ گروپ (یو ڈی جی) کے خلاف پابندی عائد کی ہے جس نے دارا ساکور نامی ترقیاتی منصوبے کی تعمیر کے لیے کمبوڈیا کے مقامی لوگوں کی زمینوں کو مسمار کر کے ان پر قبضہ کیا۔ 'یو ڈی جی' کے خلاف انتظامی حکم نامے نمبر 13818 کے تحت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ جن کی بنیاد اور ان پر عمل درآمد کا تعلق انسانی حقوق اور بدعنوانی کے احتساب کے بارے میں گلوبل میگنسکی ہیومن رائٹس اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ سے بنتا ہے اور جو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں اور بدعنوانی میں ملوث افراد اور ان کے حامیوں کو نشانہ بناتا ہے۔

یو ڈی جی کو جو زمین دی گئی ہے اس کا ایک حصہ بوتم ساکور نیشنل پارک تک پھیلا ہوا ہے جو ایک محفوظ قدرتی علاقہ ہے اور جسے صرف کمبوڈیا کے شاہی فرمان کے ذریعے ہی حوالے کیا جا سکتا ہے۔ اس قطعہ اراضی کو حاصل کرنے کے لیے یو ڈی جی نے خود کو کمبوڈیا کی ملکیتی کمپنی کی حیثیت سے رجسٹرڈ کرایا جس کا سربراہ کمبوڈیا کا ایک شہری تھا۔ لیکن زمین حاصل کرنے کے تین سال کے اندر یو ڈی جی نے چینی ملکیت والی ایک کمپنی کا روپ دھار لیا اور اس سے کوئی باز پرس بھی نہیں کی گئی۔

عوامی جمہوریہ چین نے کمبوڈیا میں یو ڈی جی کے منصوبوں کو اپنے عالمی عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیا ہے۔ یو ڈی جی کی مالی معاونت سے انجام دی گئی ان سرگرمیوں کے نتیجے میں کمبوڈیا کے لوگ اپنی زمینوں سے بے دخل کردیے گئے ہیں۔ ماحولیات کو نقصان پہنچا ہے جس سے مقامی آبادیوں کا روزگار تباہ ہو گیا ہے۔ اور یہ سب کچھ کمبوڈیا کو وسائل کا ایک علاقائی مرکز اور سیاحتی مقام بنانے کی آڑ میں کیا گیا۔ جیسا بیجنگ کے 'ون بیلٹ ون روڈ' نامی نام نہاد ترقیاتی منصوبے کے بیشتر معاملات میں ہو رہا ہے۔ ان سرگرمیوں کی قیمت کمبوڈیا کے لوگوں کو ادا کرنی پڑی ہے۔ جب کہ عوامی جمہوریہ چین کو غیر متناسب انداز میں فائدہ حاصل ہوا ہے۔

کمبوڈیا کے ایک سابق فوجی عہدیدار کن کیم کے ساتھ مل کر کمبوڈیا کی فوج نے دارا سکور منصوبے کے لیے زبردستی زمین کو استعمال کے قابل بنایا۔ یو ڈی جی کے ترقیاتی منصوبے کے پیچھے کن کیم کا ہاتھ تھا اور یو ڈی جی کے ساتھ اس کے تعلقات سے ان کو نمایاں مالی فوائد حاصل ہوئے۔ کمبوڈیا میں وزرا کی کونسل نے یو ڈی جی کو حکم دیا کہ وہ گاؤں کے مکینوں کی املاک کوتباہ کرنا روکے۔ لیکن یو ڈی جی نے ہدایت کو نظر انداز کیا اور تباہی اور بربادی جاری رکھی۔ کن کیم پر پہلے بھی امریکہ نے بدعنوانی میں کردار پر پابندی عائد کی تھی۔ یہ پابندی دسمبر 2019 میں عالمی میگنسکی پروگرام کے تحت ہی عائد کی گئی تھی۔

امریکہ، کمبوڈیا سمیت دوسرے خطوں میں عوامی جمہوریہ چین کی استحصال پسندانہ سرمایہ کاری کا تدارک بدستور جاری رکھے گا۔ اور جنوب مشرقی ایشیا میں اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**