امریکہ، مارک فریریکس کی بحفاظت واپسی کا خیرمقدم کرتا ہے

فائل فوٹو

امریکہ اپنی بحریہ کے ایک تجربہ کارفوجی مارک فریریکس کی بحفاظت واپسی کا خیرمقدم کرتا ہے جنہوں نے ڈھائی سال سے زیادہ افغانستان میں قید میں گزارے۔

صدرجو بائیڈن نے کہا کہ ان کی رہائی، سرکاری اہل کاروں کی کئی برسوں کی محنت اورلگن، قطری حکومت سمیت دنیا بھر کے دیگر شراکت داروں کے اشتراک اور تعاون کا نتیجہ ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے ان تمام امریکی شہریوں کو وطن واپس لانے کے امریکہ کے عزم پر زور دیا جنہیں دنیا میں کہیں بھی بلاجوازاور غیر منصفانہ طور پر حراست میں لیا گیا یا یرغمال بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم ان کوششوں پراتنے ہی عزم اور توجہ سے کام کرتے رہیں گے جتنی کہ ہم نے مارک فریریکس کو قید سے نکال کر ان کے پیاروں کے پاس گھرواپس لانے کی کوششوں میں کی۔ امریکہ کے لیے ان امریکیوں کو جن کو بلاجواز اورغیرمنصفانہ طورپرحراست میں لیا گیا یا یرغمال بنایا گیا آزاد کرا کے ان کے اہلِ خانہ کے پاس لانے سے زیادہ کوئی ترجیح نہیں ہے۔

صدر بائیڈن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی "انتظامیہ ان تمام امریکیوں کی محفوظ واپسی کو ترجیح دیتی ہے جنہیں یرغمال بنایا گیا ہے یا ناجائز طریقے سے بیرون ملک حراست میں لیا گیا ہے، اور ہم اس وقت تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے جب تک وہ ان کے اہل خانہ سے دوبارہ نہیں مل جاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ " ابھی بہت سے دیگر امریکیوں کو واپس لانے کا ہمارامشن جاری ہے، تاہم مارک کی رہائی ہمارے مستقل عزم کو ظاہر کرتی ہے۔ برما، ہیٹی، روس، وینزویلا اور دیگر مقامات پر قید امریکیوں کو آزاد کرانا ہمارا فرض ہے، ہم اپنے لوگوں کو گھر لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**