امریکی کوسٹ گارڈ کے بحر الکاہل کے ایریا ڈپٹی کمانڈر ریئر ایڈمرل اینڈریو سوگیموٹو کے مطابق عوامی جمہوریہ چین نے جنوبی بحیرۂ چین کے بڑے خطے میں اپنے بے بنیاد دعوؤں کے لیے سرگرمیاں اور فلپائن جیسے ساحلی ممالک کو دھماکانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس پر کئی ممالک نے امریکی کوسٹ گارڈ سے مدد کے لیے رابطہ کیا ہے۔
’’ اور ہم ان میں سے ہر ایک کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ہم نے کچھ وسائل بحر الکاہل میں منتقل کیے ہیں، خاص طور پر اپنی یقین دہانیاں پوری کرنے کے لیے۔
ریئر ایڈمرل اینڈریو سوگیموٹو کا کہنا تھا کہ ہم ایک جہاز تعینات کر رہے ہیں جسے ہند بحرالکاہل سپورٹ کٹر کہا جاتا ہے جو بحرالکاہل کے جزیروں پر مشتمل ملکوں کو تربیت اور معاونت فراہم کرنے کے لیے جائے گا۔ ۔۔۔ اس گزرے سال ہمارے دو جہازوں نے ہمارے پارٹنرز کوریا، جاپان اور فلپائن کے ساتھ مشقیں کی ہیں۔ حال ہی میں کوسٹ گارڈ کٹر وائش مغربی بحرالکاہل سے کامیاب گشت کے بعد واپس آیا ہے۔
گزشتہ سال امریکی کوسٹ گارڈ، جاپان اور فلپائن نے سہ ملکی مشقیں کی ہیں۔
’’حال میں ساتھ ساتھ کام کرتے ہوئے، ہم نے تلاش اور امدادی کارروائیاں کی یا سرچ اینڈ ریسکیو کی مشقیں۔۔۔ یہ کسی ایک قوم کی کوششیں نہیں، بلکہ یہ قاعدے پر مبنی نظم و ضبط قائم کرنے کی ہم سب کی مشترکہ کام کرنے کی مثال ہے جسے ہم تجارت، اپنے شہریوں کو خوراک کی فراہمی بحری راستوں اور ماحول کے تحفظ جیسی تمام چیزوں کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔ اور یہ قواعد وہ بنیادیں ہیں جن پر ہم پُرامن بقائے باہمی کے ساتھ یہ کام انجام دے سکتے ہیں۔
’’ہم سب سمندر کے ذریعے ملے ہوئے ہیں۔ مچھلیاں سرحدیں نہیں جانتیں۔ آلودگی کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ ہمارے ساتھی انسان مشکل میں ہیں۔ اس بات کا خیال مت کریں کہ ان کی مدد کون کر رہا ہے۔ اور ہمیں مل کر کام جاری رکھنا چاہیے اور دنیا میں ان اصولوں کی پاسداری کے لیے کام کرنا چاہیے جن پر ہم یقین رکھتے ہیں۔
’’ہمیں اس قابل ہونا چاہیے کہ ہم سمندروں میں کہیں بھی آزادی کے ساتھ اپنے جہاز بھیج سکیں۔‘‘ ریئر ایڈمرل سوگیموٹو نے مزید کہا، ’’یہ دنیا کے ہر ملک کا حق ہے۔‘‘
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔