گیارہ نومبر کو امریکہ میں ویٹرنز ڈے منایا جا تا ہے۔ یہ دن امریکی مسلح افواج کے سابق فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ اگرچہ امریکہ میں تمام سرکاری تعطیلات کے لیے اس تاریخ کے قریب ترین پیر کا دن مختص ہے تاہم ویٹرنز ڈے یا سابق فوجیوں کا دن ہر سال نومبر کی 11 تاریخ کو ہی منایا جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ اس دن کا آغاز 1918 میں سال کے گیارہویں مہینے کی 11 تاریخ کو جنگ بندی کے ایک معاہدے سے ہوا تھا جس نے پہلی عالمی جنگ تو نہیں، مگر لڑائی ختم کرا دی تھی۔ بالآخر 28 جون 1919 کو ورسائی معاہدے کے تحت پہلی عالمی جنگ بھی باضابطہ ختم ہو گئی۔ تاہم عام لوگ 11 نومبر 1918 ہی کو جنگ کے ختم ہونے کی تاریخ خیال کرتے ہیں۔
دو عشروں تک 11 نومبر کو غیر سرکاری طورپر جنگ بندی کے دن کے طور پر منایا جاتا رہا۔ لیکن پھر مئی 1938 میں امریکی کانگریس نے اسے وفاقی چھٹی کا دن قرار دے دیا۔ اور اپنے اعلان میں لکھا، "ایک ایسا دن جو دنیا میں امن کے مقصد کے لیے وقف کیا گیا اور جسے بعد میں پہلی عالمی جنگ کے سابق فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے جنگ بندی کے دن کے طور پر منایا جاتا رہا۔" سن 1954 میں صدر ڈوائیٹ آئزن ہاور نے اسے ان تمام لوگوں کے اعزازکا دن قرار دے دیا جنہوں نے فوجی وردی میں جنگ اور امن دونوں میں خدمات انجام دی ہوں۔ 1971 میں اسے ویٹرنز ڈے کہا جانے لگا جو اس کی روح کے عین مطابق تھا۔
اس دن کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں صدر جو بائیڈن نے کہا ہے، "آج ہم اس بے باکانہ بہادری اور عزم کو خراجِ عقیدت پیش کر رہے ہیں جو ان تمام لوگوں کو منفرد بناتا ہے جنہوں نے امریکہ کے سابق فوجی ہونے کا اعزاز پایا۔"
صدر نے کہا، "یہ وہ اعزاز ہے جس کا دعویٰ امریکیوں کی اوسطاً بہت کم تعداد کر سکتی ہے اور ان لوگوں کو بھائی اور بہن کا درجہ دیتی ہے جو یہ دعویٰ کر سکتے ہیں۔"
یہ اس جرأت کا اعزاز ہے جو بلا شبہ تمام عمر کے لوگوں کو یکجا کرتی ہے خواہ وہ کوئی بھی پس منظر رکھتے ہوں کیوں کہ سابق فوجی ہونا ان تمام چیلنجز کو برداشت کرنا اور بچ رہنا ہے جن کے بارے میں بیشتر امریکی کبھی جانتے بھی نہیں۔ آپ آزمائشوں اور امتحانوں سے گزرے ہیں، خطروں اور کمیوں کا مقابلہ کیا ہے اور جنگ اور موت کے المناک حقائق کا سامنا کیا ہے۔"
صدر بائیڈن نے کہا، "ہم اپنے تمام سابق فوجیوں کا، جو ماضی میں تھے یا اب موجود ہیں، شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم آپ کا احترام کرتے ہیں اور آپ نے جو ہمارے لیے کیا، ہم ہمیشہ یاد رکھیں گے۔"
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**