Accessibility links

Breaking News

میموریل ڈے 2022


ہر سال مئی کے آخری پیر کو امریکی قوم ان مرد و خواتین کی یاد مناتی ہے جنہوں نے اپنی قوم کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے ملک کی خدمت کے جذبے سے سرشار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

اس سال اس دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ "امریکہ لڑائیوں اور جنگ کے شعلوں میں تشکیل پاتا رہا۔ ہماری آزادی اور بہت سے دوسروں کی آزادی کی حفاظت ہمارے ان نوجوان مرد و خواتین نے کی، جنہوں نے تاریخ کی پکار کا جواب دیتے ہوئے اس تصور کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا جو دراصل امریکہ کا تصور تھا۔"

اسی لیے ہم ہر سال میموریل ڈے کے موقعے پران افراد کی یاد مناتے ہیں، جنہوں نے بے شمار لوگوں کے لیے قربانی دی۔ یہ امریکہ اور اس کے آدرشوں کے دفاع کے لیےان لوگوں کی خدمات کے اعتراف کا دن ہے ۔

میموریل ڈے منانے کی رسم 1860 کے عشرے سے چلی آ رہی ہے۔ اس وقت یہ ملک تباہ کن خانہ جنگی سے نکل کر بحالی کے راستے پر گامزن ہوا تھا۔ خانہ جنگی کے خاتمے کے تین سال بعد 1868 میں جنگ تو ختم ہو گئی تھی مگر اپنے عزیزوں کو کھو دینے والوں کے زخم ابھی ہرے تھے۔ اس وقت یونین ویٹرنز گروپ کے کمانڈر ان چیف جنرل جان اے لوگن نے 30 مئی کو ان چھ لاکھ بیس ہزار سے بھی زیادہ امریکی فوجیوں کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا دن قرار دیا، جو خانہ جنگی کے دوران ہلاک ہوئے تھے اور ان کی قبروں پر پھول چڑھائے گئے۔

اس کے تقریباً نصف صدی بعد پہلی عالمی جنگِ عظیم کا خاتمہ ہوا۔ اس وقت تک یہ دن پھول چڑھانے کی تقریب کے طورپر منایا جاتا تھا۔ اس کے بعد اسے میموریل ڈے کا نام دے دیا گیا اور اس تاریخ کو ان تمام امریکی فوجیوں کی یاد میں منایا جانے لگا جنہوں نے امریکہ کی جنگوں میں کسی بھی جگہ اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔

صدر لنکن نے کہا تھا کہ "جنگ اور تنازعات، موت اور نقصان ہی صرف امریکی تاریخ کی باقیات نہیں بلکہ یہ امریکہ کی داستان کا ایک حصّہ ہیں۔ یہاں آرلنگٹن کے قومی قبرستان میں ہمارے وہ ہیرو دفن ہیں جنہوں نے قربانی کی آخری حدوں کو پار کر لیا تھا۔"

اپنے پیغام میں صدر بائیڈن نے کہا کہ "انہوں نے صرف گیٹس برگ یا فلینڈرز فیلڈ یا نارمنڈی کے ساحلوں پر اپنی جانیں قربان نہیں کیں بلکہ پچھلے 20 برسوں کے دوران انہوں نے افغانستان کے پہاڑوں، عراق کے ریگستانوں میں بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا"۔

"اس میموریل ڈے کے موقعے پر ہم ان کے ورثے، ان کی قربانیوں، ان کی فرض شناسی اوروقار کی تعظیم کرتے ہیں۔ وہ اس ملک کی خاطر جیے اور اس کے لیے اپنی جان دی۔ ہم بطور ایک قوم کے ہمیشہ ان کے شکر گزار رہیں گے۔"

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG