برما کی فوج ان لوگوں کے خلاف پر تشدد جبر و استبداد جاری رکھے ہوئے ہے جو یکم فروری کو آنگ سان سوچی کی سویلین حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے پرامن احتجاج کر رہے ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے 27 مارچ کو برما کی فوجی جنتا کی جانب سے پکڑ دھکڑ کی مذمت کی جن میں سو سے زیادہ افراد جس میں درجن بھر سے زیادہ بچے شامل تھے ہلاک ہو گئے تھے۔ بغاوت کے بعد سے یہ سب سے خون ریز دن تھا۔
سیاسی قیدیوں کے مانیٹرنگ گروپ کے مطابق برما کے فوجیوں اور پولیس نے اب تک ساڑھے چار سو سے زیادہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کو کچلنے کی کوشش کے دوران ہلاک کر دیا ہے۔ ان مظاہروں میں جمہوریت کی بحالی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
تازہ ترین خون ریزی پر اپنے ردِعمل میں وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے ٹوئٹ کیا کہ ہم برما کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کی جانے والی خون ریزی پر دہشت زدہ ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنتا چند لوگوں کے فائدے کے لیے لوگوں کی زندگیوں کو قربان کردے گی۔
اُن کے بقول میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ برما کے بہادر عوام فوج کی جانب سے ظلم وستم کی کارروائیوں کو رد کرتے ہیں۔
امریکہ کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے دنیا بھر میں دفاع کے شعبے کے سربراہان کے ساتھ مل کر برما کے عوام کے خلاف ہلاکت خیز طاقت کے استعمال کی مذمت کی ہے۔
اُن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دفاع کے سربراہوں کے طور پر ہم میانمار کی مسلح افواج اور متعلقہ سیکیورٹی سروسز کی جانب سے نہتے لوگوں کے خلاف مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک پیشہ ور فوج قوائد و ضوابط کے بین الااقوامی معیاروں پر عمل کرتی ہے اور لوگوں کی خدمت پر مامور ہونے کے ناتے انہیں نقصان پہنچانے کی نہیں بلکہ ان کے تحفظ کی ذمے دار ہے۔
مارک ملی کا کہنا تھا کہ ہم برما کی مسلح افوج پر زور دیں گے کہ وہ تشدد بند کرے اور برما کے لوگوں کے احترام اور ان کے اعتماد کی بحالی کے لیے کام کرے جن سے وہ ان کارروائیوں کی بنا پر محروم ہو گئی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ایلچیوں ایلیس ویری این ڈیریٹو اور مشیل بیچلیٹ نے حالیہ قتلِ عام پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فوج اور پولیس کی جانب سے شرم ناک، بزدلانہ اور ظالمانہ کاروائیاں فلم بند کی گئی ہیں جن میں مظاہرین پر جب کہ وہ بھاگ رہے ہیں، فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور اس دوران بچوں کو بھی نہیں بخشا گیا۔ اسے فوری طور پر روکنا ضروری ہے۔
امریکہ، برما کی سیکیورٹی فورسز کی ہلاکت خیز کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ حکومت کے لیے لازم ہے کہ وہ دہشت کے ذریعے حکمرانی کرنا بند کر دے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**