Accessibility links

Breaking News

صنفی بنیاد پر آن لائن ہراسانی کی روک تھام کا اتحاد


فائل فوٹو
فائل فوٹو


کوئی جمہوریت تمام لوگوں کی شرکت کے بغیر مکمل نہیں ہوتی۔ چنانچہ وہ ممالک جو اپنی جمہوریت مضبوط بنانا چاہتے ہیں انہیں سب کے لیے مواقع یقینی بنانے کی کوشش کرنی چاہیے اور اس میں خواتین اور لڑکیوں کی شرکت میں پیش رفت ہونی چاہیے۔

آج جبکہ متعدد سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے انٹر نیٹ ایک ذریعہ ہے، صنفی مساوات پر کام کرنے والوں کو آن لائن ہراسانی کی لعنت اور لڑکیوں اور خواتین کو ہدف بنانے والے ناروا سلوک سے نمٹنا ہو گا۔

صنفی بنیاد پر آن لائن ہراسانی، ٹیکنالوجی کے ذریعے ہدف بنا کر لوگوں سے بیشتر خواتین اور ایل جی بی ٹی کیو آئی کمیونٹی سے ناروا سلوک کرنا ہے۔ یہ تمام رجحانات خواتین اور لڑکیوں کے اپنی مکمل صلاحیتوں کا اظہار یقینی بنانے کی راہ میں حائل ہیں۔

اس میں عورت سے نفرت پر مبنی یا غیر ضروری جنسی جملے، دھمکیاں، سائبر حملے، باہمی ذاتی پیغامات، تصویریں، حتیٰ کہ سائبر گفتگو کو بد نیتی سے دوسروں تک پہنچانا جو سوشل میڈیا اور دیگر ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز پر اور بڑھ جاتے ہیں۔

ایسے اقدامات کا مقصد خواتین اور لڑکیوں کو کنٹرول کرنا، ان پر حملہ کرنا اور انہیں خاموش کروانا ہے تاکہ وہ بد دل ہو جائیں اور عام زندگی میں ان کا عمل دخل کم ہو جائے۔ اس کا سب سے زیادہ نشانہ، خواتین سیاستدان، سر گرم کارکن اور صحافی ہیں۔

آن لائن ہراسانی اور ناروا سلوک کا آغاز انٹر نیٹ کی ابتدا سے ہی ہو گیا تھا۔ ان کی جڑیں صنفی عدم مساوات میں پیوستہ ہیں، اور وقت کے ساتھ ان میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز انہیں سہولت فراہم کرتی ہیں۔ ان سے خواتین کی ترقی کو سنگین خطرہ ہے کیونکہ یہ ان کے اہداف پر سراسیمہ کر دینے والا اثر ڈالتے ہیں۔ یہ خواتین اور لڑکیوں کی سیاسی، پبلک اور نجی زندگی میں مکمل اور بامعنی شرکت میں رکاوٹ کا کام کرتے ہیں اور ان کے خود کو کنٹرول کرنے حتیٰ کے مکمل پسپائی اختیار کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

امریکی ممالک کی حالیہ سربراہ کانفرنس میں کینیڈا اور چلی کی حکومتوں نے، صنفی بنیاد پر آن لائن ہراسانی اور ناروا سلوک کے خلاف اقدام کے لیے عالمی شراکت کے ارکان کے طورپر، امریکہ، آسٹریلیا، ڈنمارک، نیو زی لینڈ، عوامی جمہوریہ جنوبی کوریا، سویڈن، کینیا اور برطانیہ کے ساتھ شامل ہونے کا عہد کیا۔
امریکہ نے اس شراکت کا اعلان جمہوریت کی پہلی سربراہ کانفرنس میں کیا جو 2023 کے اوائل میں ہونے والی سربراہی کانفرنس تک جائے گی۔ اس سے واضح پیغام ملتا ہے کہ بین الاقوامی برادری نے ٹیکنالوجی کی سہولت سے صنفی بنیاد پر تشدد کو روکنے کے عمل میں بہتری لانے اور روک تھام کی موثر حکمت عملیوں کے فروغ کا عہد کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے لیے جینڈر پالیسی کونسل کی ڈائریکٹر جینیفر کلائن نے کہا ہے، " ہم نکتہ نظر کے تنوع یا خواتین کی آواز کھو دینے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب یوکرین کے بہادر مردو خواتین اپنی جمہوریت کو بچانے کے لیے لڑ رہے ہیں ہم جمہوریت کے ہمیشہ موجود رہنے کا گمان نہیں کر سکتے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG