Accessibility links

Breaking News

اسد حکومت اور روس شام کی امداد کی راہ میں رکاوٹ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

شام میں انسانی ضروریات بدستور بہت زیادہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ امدادی ترسیل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے سرحد پار معاہدے کو طے کرنا بہت ضروری ہے۔

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ بشار الاسد حکومت سرحد پار امداد کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے۔ اسی لیے اس نے باب الحوا کے ذریعے اقوامِ متحدہ کی امداد کی ترسیل کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم اس میں کچھ ایسی ناقابلِ قبول پابندیاں شامل ہیں جو امداد کی فراہمی میں رکاوٹ بنیں گی اور امدادی کارکنوں کو خطرے سے دوچار کریں گی۔ پھر یہ کہ حکومت کی جانب سے دی جانے والی اجازت کی مدت صرف چھ ماہ ہے جب کہ سیکریٹری جنرل نے کم از کم ایک سال کی اجازت کی تجویز دی تھی۔

اسد حکومت کا ریکارڈ ہے کہ اس نے شام میں اقوامِ متحدہ کی فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالی ہے۔ حکومت کی جانب سے پیدا کیے جانے والے ناقابلِ قبول حالات اور مطالبات اس پریشان کن ریکارڈ کا حصہ ہیں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے دوسرے بڑے عطیہ دہندگان کے ساتھ اتحاد کیا ہے تاکہ اس کو واضح کر دیا جائے کہ سرحد پار رسائی کے کسی بھی نوعیت کے انتظام میں پانچ اہم عناصر شامل ہونے چاہئیں۔‘‘

سفیر گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’اقوام متحدہ کو تمام فریقوں کے ساتھ رابطوں کی اجازت دی جانی چاہیے جو دنیا بھر میں امداد کی فراہمی کے ضوابط کے مطابق ہوں۔ اقوامِ متحدہ کو حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں سے باہر اپنے امدادی مراکز کو جاری رکھنے کے قابل ہونا چاہیے۔

حکومت کو دوسرے زیر قبضہ علاقوں میں اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے درمیان رسائی کے انتظامات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ ‘‘

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے مزید کہا کہ ’’ممکنہ طور پر طویل مدت کے لیے رسائی دی جانی چاہیے اور موسم سرما کے وسط میں اس میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔

سفیر گرین فیلڈ کہتی ہیں کہ ’’عطیہ دہندگان، اقوامِ متحدہ کے شراکت داروں، اور شامی عوام کی طرف سے درکار کارکردگی کے لیے یقینی رسائی ضروری ہے۔

شمال مغربی شام میں انتہائی مطلوب اور مسلسل جاری انسانی ضروریات کے پیش نظرقلیل مدتی اور عارضی رسائی کی ضمانتوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘‘

اقوامِ متحدہ کو ضروریات کی بنیاد پر غیر جانب داری کے اصولوں کے مطابق امداد کی تقسیم کا تعین کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنا چاہیے اور حتمی طور پر کسی بھی نوعیت کے بندوبست کے دوران
قرارداد 2165 کے تحت قائم کئے گئے سرحد پار نگرانی کے آپریشن کو برقرار رکھنا چاہیے اور مقامی شراکت داروں یا فائدہ اٹھانے والوں کے لیے رپورٹنگ کے نئے تقاضوں سے گریز کرنا چاہیے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG