Accessibility links

Breaking News

مذہبی آزادیوں کے ایوارڈز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے حال ہی میں سات افراد اور مذہبی رہنماؤں کے ایک گروپ کو عالمی سطح پر مذہبی آزادی کے فروغ اور اس کے دفاع کے لیے ان کی ہمت اور ان کے عزم کے اعتراف میں، بین الاقوامی مذہبی آزادی ایوارڈ سے نوازا۔

ایوارڈ وصول کرنے والے پہلے شخص فرید احمد تھے جنہوں نے 2019 میں کرائسٹ چرچ میں ایک مسجد میں ہونے والے حملوں میں اپنی اہلیہ کی ہلاکت کے بعد نیوزی لینڈ اور پوری دنیا میں امید اور درگزر کا پیغام پھیلانا جاری رکھا۔

نائیجیریا میں کولا الاپنی حقوق انسانی کی ایک بین الاقوامی وکیل ہیں جو مذہب کی آزادی کے کئی مقدمات میں قانونی دفاع فراہم کرتی ہیں اور نائیجیریا کے توہینِ مذہب کے قوانین کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرتی ہیں۔

ایوارڈ حاصل کرنے والے ایک اور شخص مرزا دینائ ہیں جو یزیدی حقوق انسانی کے ایک۔ دلیر محافظ اور مذہبی آزادی کے ایک سرگرم کارکن ہیں۔

پیٹر جیکب، مذہبی آزادی اور حقوق انسانی کی انتھک وکالت کرنے والے شخص ہیں جنہوں نے پاکستان کی پسماندہ مذہبی اقلیتی برادریوں کے حقوق کے لیے 35 سال سے زیادہ عرصے تک جدوجہد کی۔

مارےھا پیٹریشیا مولینا مونٹی نیگرو نے 2019 سے کیتھولک چرچ اور مذہبی برادریوں پر نکاراگوا حکومت کے جبر کو دستاویزی شکل دی ہے۔

پولیس کی جانب سے مہینوں تک ہراساں کیے جانے کے بعد، قید ہو جانے کے خوف کے سبب، مولینا جون 2021 میں نکاراگوا سے فرار ہو گئیں۔

دو ہزار بائیس سے مولینا کی رہورٹنگ میں پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کی کارروائیوں اور حکومت کے زیر قیادت مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں خاص طور سے نکاراگوا میں کیتھولک پادریوں کے خلاف کارروائیوں کو دستاویزی شکل دینے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

ہولو کاسٹ میں بچ جانے والے خاندان میں پیدا ہونے والی، جنوبی افریقہ کی ٹالی نیٹس، جوہانسبرگ ہولو کاسٹ اینڈ جینو سائیڈ سینٹر کی بانی اور ڈائیریکٹر کی حیثیت سے جنوبی افریقہ کے لوگوں خاص طور پر نوجوانوں کو اس بڑھتی ہوئی بیان بازی سے بچنے کے واسطے جو کمزور گروہوں کو غیر انسانی بناکر پیش کرتی ہے۔ اپنی ذاتی کہانی سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔

لہڈن ٹے تھونگ تبت ایکشن انسٹیٹیوٹ کی شریٰک بانی اور ڈائیریکٹر ہیں۔ وہ عوامی جمہوریہ چین کے جبر کا سامنا کرنے والے تبتیوں اور دیگر گروپوں کے ارکان کے لیے اوپن سورس کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز ، عدم تشدد پر مبنی حکمت عملیوں اور جدید تربیتی پروگراموں کو تیار کرنے اور آگے بڑھانے میں حقوق انسانی کی وکالت کرنے والوں ایک ٹیم کی رہنمائی کرتی ہیں۔

لیتھوانیا میں ماسکو سے منسلک آرتھو ڈوکس چرچ کے پانچ پادریوں اور دو ڈیکنوں یعنی چھوٹے درجے کے پادریوں کے ایک گروپ نے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کی مذمت کی اور ماسکو کے دباؤ کے تحت انہیں ان کے فرائض منصبی سے فارغ کر دیا گیا۔

بیلاروسی آرتھو ڈوکس چرچ کے دو پادریوں نے بھی اسی طرح یو کرین کے خلاف روس کی جنگ کی مذمت کی اور انہیں لتھوانیا فرار ہونا پڑ گیا۔ انہوں نے لتھوانیا میں ایک نئی مذھبی کمیونٹی بنائی جو ماسکو کے اثر و رسوخ سے آزاد عبادت کرنے کے خواہاں آرتھو ڈوکس معتقدین کا خیر مقدم کرتی ہے۔

امریکہ، مذہبی آزادی کی انتھک وکالت کرنے والے ان لوگوں کو سلام پیش کرتا ہے ، جو ایک بنیادی انسانی حق ہے جس کے تمام لوگ حق دار ہیں۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG