وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہاکہ پچھلے پانچ برسوں میں خوراک کی شدید قلّت کے شکار لوگوں کی تعداد دنیا بھر میں 10 کروڑ 80 لاکھ سے بڑھ کر16 کروڑ 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ یہ حالت روسی حکومت کے یوکرین پر بلا اشتعال حملے سے پہلے تھی جواب دنیا بھرمیں مزید چار کروڑافراد کو انتہائی غربت اورغذائی عدم تحفظ کی طرف لے جا سکتا ہے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اس بحران کو مزید خراب کرنے کے لیے امریکہ اور بہت سے دوسرے ملکوں کی طرف سے روسی فیڈریشن پرعائد پابندیوں کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ ہے۔ جب ہم نے جنگ کو جلد ازجلد ختم کرنے کے لیے روس پرپابندیاں عائد کیں تو ہم نے سوچ سمجھ کراوراحتیاط سے زرعی اشیا اور کھاد کے لیے استثنیٰ کی گنجائش رکھی۔ ہم روزانہ کی بنیاد پرکام کر رہے ہیں تاکہ ممالک کو وہ معلومات یا مدد فراہم کر سکیں جس کی ان کو ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ پابندیاں خوراک یا کھاد یوکرین، روس یا کہیں اورسے باہر بھیجنے میں رکاوٹ نہ ہوں۔
مئی کے آخر میں خوراک کے عالمی عدم تحفظ کے بارے میں ایک وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ بلنکن نے اس بحران کے حل کے لیے چار اقدامات تجویز کیے۔
انہوں نے کہا، سب سے پہلے ہم چاہتے ہیں کہ ممالک نئے عطیات کے ساتھ آگے بڑھیں تاکہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنے والی تنظیموں اور اداروں کو خوراک کے عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے ضروری مدد دی جا سکے کیونکہ وسائل کی کمی ان امدادی گروپوں کو ایسے مشکل فیصلے کرنے پر مجبور کر رہی ہے کہ زندگیاں بچانے والی مدد میں کب اور کہاں کٹوتی کی جائے۔
مثال کے طور پر امریکہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے فراہم کردہ 2.3 ارب ڈالرکی ہنگامی خوراک کی امداد میں مزید 21 کروڑ50 لاکھ ڈالر کا اضافہ کرے گا۔
دوسرا، ہمیں عالمی سطح پر کھاد کی کمی کو پورا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ افریقہ کی طرف دیکھیں، جہاں کھاد کی قیمت کرونا وبا کے آغاز سے چارگنا بڑھ چکی ہے اوریوکرین پر روسی حملے کے بعد سے مزید آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ اس سے نمٹنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ممالک کو مزید کھاد پیدا کرنے کے لیے ترغیبات دی جائیں جیسا کہ امریکہ اپنی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 50 کروڑ ڈالرز مختص کر رہا ہے۔
تیسرے، ہمیں زرعی صلاحیت اورحوصلہ مندی پیدا کرنے میں سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا چاہیے۔ امریکہ اگلے پانچ سالوں میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
چوتھے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں غریب اور کمزور آبادیوں کی اس بحران کے شدید اثرات کو برداشت کرنے میں مدد کرنی ہوگی۔
اور آخر میں، ہمیں نمایاں طور پر زیادہ فصلیں اگانے کا اضافی خطرہ مول لینا چاہیے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ جب ہم یہ سارے اقدامات مل کر اٹھائیں گے تبھی ہم اس بحران کا مقابلہ کرسکیں گے اور اس جیسے دیگر بحرانوں کو روکنے میں مدد دیں گے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم بے شمار جانیں بچائیں گے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**