Accessibility links

Breaking News

یوکرین میں روسی اشتعال انگیزی کا ایک اور منفی پہلو


فائل فوٹو
فائل فوٹو


یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت کی وجہ سے ایک اور مسئلہ بھی سامنے آ رہا ہے اور وہ ہے گیس اور تیل کی سپلائی کا مسئلہ۔

روس یوکرین کے علاوہ وسطی، جنوبی اور مغربی یورپ کو بھی قدرتی گیس سپلائی کرتا ہے۔ ان میں سے اکثر پائپ لائنز یوکرین کے راستے یورپ جاتی ہیں۔

یوکرین کی سرحد پر روسی فوج کی بڑی تعداد میں تعیناتی (جن میں مقبوضہ کرائمیا اور ڈونباس میں روس کے زیر کنٹرول علاقے شامل ہیں ) جاری ہے۔ ان حالات میں روس سے جانے والی گیس کی سپلائی بھی متاثر ہو ئی ہے۔ اس اشتعال انگیز کارروائی کا آغاز پچھلے موسم گرما سے ہو گیا تھا۔

سات فروری کو ہونے والے ایک اجلاس میں امریکہ اوریورپی یونین انرجی کونسل نے کہا تھا کہ یہ بات ناقابلِ قبول ہے کہ توانائی کی ترسیل کو ایک ہتھیار یا جیو پولیٹکل لیور کے طور پر استعمال کیا جائے۔ چنانچہ امریکہ اور یورپی یونین نے ایک بار پھر اس پراتفاق کیا تھا کہ سب مل کر یورپی یونین یا اس کے ارد گرد توانائی کی ترسیل میں رکاوٹ کے امکانی خطرے کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔

در حقیقت ماضی میں روس گیس کی بندش کو سیاسی حربے کے طور پر استعمال کر چکا ہے۔ وزیرَ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ 2009 میں یوکرین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازع کے موقع پر روس نے یورپ کو گیس کی سپلائی روک دی تھی اور لوگ سردی سے ٹھٹھر کر ہلاک ہو گئے تھے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ جب توانائی کی ترسیل رک جاتی ہے تو اس کا اثر معیشت پر پڑتا ہے، اس بار ہم نے تہیہ کیا ہے کہ ایسا نہیں ہونے دیں گے، اگر روس نے یورپ کے لیے توانائی کی سپلائی کو روکنے کی کوشش کی تو ہم گیس کی سپلائی اور اس کے نرخوں پر پڑنے والے اثرات کو زائل کرنے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر توانائی کی ترسیل کے نظام کو درہم برہم ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ ہم اس بات پربھی پوری توجہ دے رہے ہیں کہ روس گیس کی سپلائی میں رخنہ ڈالنے کی جو کارروائیاں کر چکا ہے، اگراس سے زیادہ اس نے یورپ کے لیے گیس کی ترسیل کو منقطع کرنے کی مزید کوشش کی اوراس کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا توہم کیا اقدامات اٹھائیں گے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ "ہم پوری دنیا میں تیل اور گیس پیدا کرنے والے اہم ممالک سے صلاح مشورے کر رہے ہیں، ہم اپنے اتحادیوں اور شراکرت داروں سے اس بارے میں تفصیلی مشاورت کر رہے ہیں، جس میں یہ بات بھی شامل ہم کہ ہم ایسی صورت میں اپنے موجودہ ذخائرکس طرح بہتر طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔

ان تمام کوششوں کا مقصد یہ ہے کہ روس چاہے جو کرنے کا فیصلہ کرے، امریکی، یورپی اور پوری دنیا کےعوام پر قیمتوں کا بوجھ نہ پڑنے دیا جائے اور ان کی تونائی کی ضرورتیں پوری ہوتی رہیں۔

امریکہ اور یورپی یونین ایک مضبوط اورمستحکم یوکرین کے حامی ہیں، ہم دونوں کو پتہ ہے کہ خود مختار یوکرین کے لیے انرجی سیکیورٹی کتنی اہم ہے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ "انرجی سیکیورٹی کا براہ راست تعلق قومی، علاقائی اور عالمی سلامتی ہے۔ یورپ کو قابلِ اعتبار اورقابلِ استطاعت توانائی کی ضرورت ہے، خاص طور سے اس سردیوں کے مہینوں میں۔ یوکرین کے خلاف روس کی مزید جارحیت کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ممکنہ بحران کے حل سمیت ہم یورپ میں توانائی کی ترسیل کو محفوظ بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG