یالٹا یورپی اسٹرٹیجک فورم میں اپنی تقریر میں نائب وزیرِ خارجہ وینڈی شرمن نے کہا کہ روس یوکرین کی جانب اپنے خطرے میں اضافہ کررہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ روس نے یوکرین کی سرحدوں پر ایک لاکھ سے زیادہ فوجیں جمع کردی ہیں جو بلا کسی اشتعال کے ایک فوجی اجتماع ہے۔ اس نےاضافی فوجیں بیلا روس روانہ کی ہیں جومبینہ طور پرفوجی مشقوں کے لیے ہیں۔ ماسکوکی لفاظی میں سخت تلخی پائی جاتی ہے اور عیاری پرمبنی ہے، جس کا مقصد یوکرین کو جارح کے طور پر پیش کرنا ہے۔
نائب وزیر خارجہ شرمن نے کہا کہ یوکرین کی سرحدوں پر ایک مختصر وقت میں اتنی ساری فوجیں جمع کرنے کا روس کی طرف سے کوئی جواز نہیں ہے۔ کیونکہ یوکرین کی جانب سے روس کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔
انڈرسیکریٹری شرمن نے اس جانب توجہ دلائی کہ یہ بات دوہرانی ضروری ہے کہ 2014 میں یہ روس ہی تھا جس نے یوکرین پر یلغار کی اوراب تک کرائمیا پرقبضہ کررکھا ہے۔
روس نے مشرقی یوکرین میں بدستورجنگ کو ہوا دے رکھی ہے جس کے نتیجےمیں تقریباً 14 ہزارجانیں ضائع ہوچکی ہیں اور شہر کے شہرتباہ ہو گئے ہیں۔ یہ روس اور اس کے گماشتے ہی ہیں جنہوں نے سینکڑوں یوکرینیوں کوسیاسی قیدی بنا رکھا ہے اور یہ روس کی کارروائیوں کی وجہ سے ہی ہے کہ تقریباً 30 لاکھ یوکرینیوں کو ہنگامی انسانی امداد درکار ہے۔
روس نے یوکرین کے انتخابات میں مداخلت کی ہے اوریوکرین کے جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ روس نے توانائی اور تجارت میں رخنہ ڈالا ہے، یوکرین کے اہم بنیادی انفراسٹرکچر پرسائبر حملے کیے ہیں اوربداعتمادی اورعدم استحکام کے بیج بونے کے لیے پروپیگنڈا اورغلط معلومات کی ترویج کا طریقہ اپنایا ہے۔
انڈرسیکریٹری شرمن نےاس بات کا اعادہ کیا کہ امریکہ یوکرین کے لوگوں کےساتھ کھڑا ہے، اورہم بدستوریوکرین کےاقتداراعلی اور علاقائی یکجہتی سے وابستگی رکھتے ہیں۔ دو ہزار چودہ کے بعد سے امریکہ نے سیکیورٹی اورغٖیرسیکیورٹی اعانت کے طور پر پانچ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر سے زیادہ کی رقم یوکرین کو دی ہے، جس میں پنتیس کروڑ دس لاکھ ڈالر سے زیادہ ان لوگوں کی مدد کی مد میں شامل ہے جو روسی جارحیت کی وجہ سے بے گھر یا متاثر ہوئے ہیں۔
امریکہ یوکرین کودفاعی سیکیورٹی کی اعانت بدستور مہیا کررہا ہے۔ صدر بائیڈن نےدسمبرمیں سیکیورٹی اعانت کے طور پر 20 کروڑ ڈالر کی منظوری دی اور پہلی کھیپ حالیہ دنوں میں کیف پہنچنا شروع ہو گئی۔ امریکی کانگریس نے حال ہی میں یوکرین کے لیے سیکیورٹی اعانت کے پروگرام کی خاطر فنڈنگ میں اضافہ کردیا اور امریکہ، بالٹک کی جمہوریت سمیت اپنے نیٹو اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے تاکہ بحران کے وقت یوکرین کو سفارتی اوردوسری مدد فراہم کی جا سکے۔
انڈر سیکریٹری شرمن نے انتباہ کیا کہ اگر روس نے یوکرین پر مزید حملہ کیا تو اس کی قیمت چکانی پڑے گی اور اس کے نتائج اس سے کہیں زیادہ سنگین ہوں گے جس کا سامنا اسے دو ہزار چودہ میں کرنا پڑا تھا۔ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی اور شراکت دار مل کر مربوط اقتصادی اقدامات کی تیاری کررہے ہیں اوراگرروس نے انتہائی قدم اٹھایا توان سے روس کے اقتصادی اورمالیاتی نظام کوسخت اور مستقل بنیاد پر قیمت چکانی پڑے گی۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**