Accessibility links

Breaking News

لبنان میں بد عنوانی کا قلع قمع کرنا لازم ہے


عالمی بینک کے مطابق لبنان دنیا کے بد ترین خود ساختہ اقتصادی بحران میں مبتلا ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں کبھی خوش حال متوسط طبقہ موجود تھا، دو تہائی آبادی اس وقت غربت کی زندگی گزار رہی ہے۔ خوراک، بجلی اور دواؤں کی قلت ہے اور افراطِ زر بڑھتا جا رہا ہے۔

لبنان کے لوگوں کے مصائب میں کمی کے لیے 2021 میں امریکہ نے انسانی امداد کے طورپر چالیس کروڑ ڈالر سے زیادہ کی رقم مہیا کی۔ یہ رقم سیکیورٹی کی مد میں دی گئی 24 کروڑ ڈالر کی اعانت کے علاوہ تھی۔

لیکن زلزلوں، خشک سالی یا جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحرانوں سے ہٹ کر لبنان کے مسائل بدعنوانی کے تباہ کن اثرات کی پیداوار ہیں، جسے امریکہ کے محکمۂ خارجہ نے لبنان کے بارے میں انسانی حقوق سے متعلق اپنی تازہ ترین رپورٹ میں وبا سے تعبیر کیا ہے۔ رپورٹ میں اس جانب توجہ دلائی گئی ہے کہ اس کے ساتھ ہی بڑے پیمانے پر سزا اور جزا کےاصول کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

دو سال پہلے لبنان کے لوگ ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کی بد انتظامی اور بد عنوانی کےخلاف مظاہرہ کیا۔ تاہم کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی۔ 28 اکتوبر کو امریکہ نے تین لبنانی افراد کے خلاف تعزیر لگادی جنہوں نے بد عنوان سرگرمیوں میں ملوث ہو کر یا خود کو فائدہ پہنچانے کی خاطر اپنے سرکاری عہدوں سے غلط فائدہ اٹھا کر لبنان میں قانون کی حکمرانی اور بہتر سرکار ی کارکردگی کو نقصان پہنچایا۔

ایک تحریری بیان میں وزیرِ خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکہ ان افراد کے خلاف لبنان کےعوام کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے طور پر تعزیر لگا رہا ہے جو طویل عرصے سے احتساب، شفافیت اور وبا کی شکل اختیار کر جانے والی بدعنوانی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔ یہ تینوں تاجر ہیں اور ان کے نام ہیں جہاد العرب اور ڈینی خوری جب کہ تیسر ے کا نام جمیل سعید ہے جو لبنان کی پارلیمنٹ کے موجودہ رکن ہیں۔

وزیرِ خارجہ بلنکن کے مطابق العرب اور خوری نے سیاسی اشرافیہ کے ساتھ اپنے ذاتی تعلقات کو استعمال کیا ہے تاکہ سرکاری ٹھیکوں سے فوائد حاصل کیے جا سکیں جب کہ ان ٹھیکوں کی شرائط کو با معنی انداز میں پورا کرنے میں ثبوت دیا گیا۔

سعید نے اپنی حیثیت کو بینکنگ کی پالیسیوں سے بچ نکلنے کے لیے استعمال کیا اور ا س کے نتیجے میں خود کو امیر بنانے کے لیے سمندر پار ملکوں میں سرمایہ کاری کی خاطر 12 کروڑ ڈالر منتقل کرنے میں کامیا ب ہو گیا۔

تعزیرات کا مطلب یہ ہے کہ ان تینوں افراد کی تمام املاک اور کسی بھی جائیداد میں ان کے مفادات کو، جو امریکہ میں یا اس کی حدود میں موجود ہیں، منجمد کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان افراد کی تمام املاک سے متعلق امریکی شہریوں کی جانب سے تمام لین دین کی ممانعت ہو گی۔

تعزیرات کے بارے میں ایک تحریری بیان میں امریکی محکمۂ خزانہ نے اقتصادی اصلاحات پر تیزی سے عمل درآمد کےلئے کہا تاکہ لبنان کی صورتحا ل میں استحکام لایا جا سکے اور اس نے تمام سیاسی طبقوں پر زور دیا کہ سیاسی سر پرستی اور بد عنوانی کی سرگرمیوں کو ترک کر دیں اور لبنان کے عوام کی ضرورتوں کو ترجیحات میں شامل کرنے کا آغاز کریں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG