وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں اعلان کیا کہ "دنیا بھر کی اقوام یوکرین کے ساتھ کھڑی ہیں کیوں ہم سب تسلیم کرتے ہیں کہ اگرہم یوکرین کو یک وتنہا چھوڑ دیتے ہیں تو اس کا مطلب اقوام متحدہ کے منشور اوران اصولوں اورقواعد کو ترک کرنا ہے جو تمام ممالک کومحفوظ اور محفوظ تربناتے ہیں۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ "اگرہم ان بنیادی اصولوں کا دفاع نہیں کرتے ہیں تو ہم ایک ایسی دنیا کو دعوت دیتے ہیں جس میں طاقت کے زورپرسب کچھ درست ہو سکتا ہے اور طاقت ورکمزوروں پرغلبہ پا سکتا ہے۔"
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ان اصولوں کا دفاع کرنے کے تین طریقے ہیں۔ سب سے پہلے، ہمیں ایک منصفانہ اورپائیدارامن کے قیام پرزور دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ "امن کو منصفانہ بنیادوں پرقائم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اقوامِ متحدہ کے منشور کے بنیادی اصولوں خود مختاری، علاقائی سالمیت، آزادی کو برقرار رکھا جائے۔
وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ امن کی پائیداری، اس کو یقینی بنانا چاہیے کہ روس کو آرام سے نہ بیٹھنے دیا جائے ورنہ صرف چند مہینوں یا چند سالوں میں وہ دوبارہ مسلح ہوکر پھرنئی جنگ چھیڑ دے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی امن جو روس کے طاقت کے ذریعے زمین پرقبضے کوجائز قراردیتا ہے وہ منشورکوکمزوربنائے گا اورہرجگہ جارحیت کرنے والوں کو یہ پیغام دے گا کہ وہ جب چاہیں کسی ملک پرحملہ کرکے بچ نکل سکتے ہیں۔
کچھ ممالک نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ یوکرین کے ساتھ کھڑے رہ کر اورروس کوجواب دہ ٹھہرا کر توجہ اوروسائل کو دیگرضرورت مندوں کی جانب مبذول نہیں کیا جا سکے گا۔
وزیرخارجہ بلنکن نے کہا کہ ان ممالک سے میں صرف یہ کہوں گا، ہمارے اقدامات اورعمل کو دیکھیں"امریکہ نے گزشتہ سال بھوک سے لڑنے کے لیے 13.5 ارب ڈالر کی خوراک کی امداد دی اس کے علاوہ ہم ورلڈ فوڈ پروگرام کے بجٹ کا 40 فی صد سے زیادہ حصّہ بھی فراہم کرتے ہیں۔
روس اس بجٹ کا ایک فی صد سے بھی کم حصہ دیتا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق امریکہ اقوامِ متحدہ کی امن فوج کے لیے روس کے مقابلے میں نو گنا زیادہ عطیہ دیتا ہے۔
آخری بات یہ ہے کہ "ہمیں اقوام متحدہ کے اس منشور کے مطابق اسے برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرنا چاہیے جو 'بنی نوانسان کی عزت اوروقار کی علامت ہے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ "ہمیں روس کے جنگی جرائم اورانسانیت کے خلاف جرائم کا اندراج جاری رکھنا ہوگا اوران شواہد کو تفتیش کاروں اوراستغاثہ کے ساتھ شیئر کرنا ہوگا تاکہ ایک دن ان جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کا احتساب ہو سکے۔"
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ "یوکرین میں بہت سے لوگ ہیں جوایک ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں وہ امن و سکون سے رہ سکیں۔ ہمارے پاس طاقت ہے اورہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی دنیا کوآج اورآنے والی نسلوں کے لیے تعمیر کریں۔
وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے زور دے کر کہا کہ "ہم کسی ایک ملک کو یہ دنیا تباہ کرنے نہیں دے سکتے ہیں نہ ایسا کرنے دیں گے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**