یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں تقریر کرتے ہوئے قرن افریقہ کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی جیفری فلٹمین نے انتباہ کیا کہ ایتھوپیا میں فوجی تنازع ایتھوپیا کے اتحاد، علاقائی یکجتی اور استحکام اور ساتھ ہی تنازع کے جاری رہنے کی صورت میں امریکہ اور بین الاقوامی برادری کے درمیان تعلقات کے لیے تباہ کن نتائج کا حامل ہو گا۔
سفیر فلٹمین نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ تنازع کے فریقین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم میں بڑے پیمانے پر ملوث رہے ہیں۔
ان کی جانب سے زیادتیوں اور مظالم کے بارے میں وسیع تر ذرائع سے معتبر اور دستاویزی رپورٹیں مستقل موصول ہوتی رہی ہیں۔ ایتھوپیا کی نیشنل ڈیفنس فورسز، اریٹیریا کی ڈیفنس فورسز، امہارا اسپیشل فورسز اور ٹی پی ایل ایف سب ہی کسی نہ کسی حد تک لوٹ مار، لوگوں کو بے گھر کرنے اور پھانسی چڑھانے، ریپ اور جنسی تشدد کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال میں ملوث پائی گئی ہیں۔
جولائی کے بعد سے ٹیگرے پیپلز لیبریشن فرنٹ یا ٹی پی ایل ایف نے تنازعے کا دائرہ پڑوسی ملکوں تک بڑھا دیا ہے۔ امریکہ ٹی پی ایل ایف سے برابر کہتا رہا ہے کہ وہ افار اور مہارا سے فوجیں واپس بلالے۔ سفیر فلٹ مین نے کہا کہ ساتھ ہی ایتھوپیا کی حکومت نے ٹیگرے کے لیے انسانی امداد اور تجارتی رسائی میں کٹوتی شروع کر دی جس کی وجہ سے علاقہ قحط کے دہانے پر کھڑا ہو گیا۔
ٹیگڑے کی 70 لاکھ آبادی کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ ہر مہینے ساز و سامان کے کم سے کم دو ہزار ٹرک درکار ہیں۔ جولائی کے آغاز سے مجموعی طور پر 1100 ٹرک ٹیگرے میں داخل ہوسکے ہیں۔
سفیر فلٹمین نے کہا کہ کسی حکومت کو بھی نہیں چاہیے کہ وہ ایسے اقدامات کرے اور ایسے طور طریقے اپنائے جن سے خود اس کے اپنے شہری بڑے پیمانے پر فاقوں کا شکار ہو جائیں۔ امریکہ بدستور ایتھوپیا کے تمام باشندوں کے لیے زندگی کے بچاؤ کی ترسیل کو ترجیح دے رہا ہے اور تنازع کے تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ ضرورت مندوں تک مکمل انسانی امداد کی رسائی کی اجازت دیں جن میں ایندھن، نقد رقم اور دوسرا سامان شامل ہے۔
امریکہ، اُس انتظامی حکم نامے کے تحت مزید تعزیرات عائد کرنے کے لیے بھی تیار ہے جس پر صدر بائیڈن نے ستمبر میں دستخط لیے تھے اور جس کا مقصد اُن لوگوں پر تعزیرات لگانا تھا جو اِس بحران کو ہوا دے رہے ہیں اور انسانی ہمدردی کے کام میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔
اس انتظامی حکم کے تحت پہلے مرحلے میں اریٹیریا کے چھ افراد اور اداروں کے خلاف نومبر میں تعزیرات عائد کی گئی تھیں۔ سفیر فلٹمین نے انتباہ کیا کہ ہم تمام فریقین کو جو اس کام میں ملوث بتائے جائیں گے، ہدف بناتے رہیں گے۔
امریکہ یہ چاہتا ہے کہ پورے ملک میں استحکام اور خوشحالی پھر سے بحال ہوجائے اور ایتھوپیا ایک علاقائی اور عالمی لیڈر کے طور پر اپنا مقام پھر سے حاصل کر لے۔ اس قسم کے مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ ایتھوپیا کے رہنما اپنے ہتھیار رکھ دیں اور پرامن بقائے باہم کے لیے ایک فارمولا تلاش کریں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**