اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے سلامتی کونسل کے ایک حالیہ اجلاس میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف حماس کے حالیہ دہشت گرد حملے ہولوکاسٹ کے بعد یہودیوں کا بدترین قتلِ عام تھا۔
حماس کے دہشت گردوں نے امریکی شہریوں سمیت ایک ہزار سے زائد عام شہریوں؛ پورے خاندان کو، بچوں، ننھے بچوں اور بوڑھوں کو قتل کیا۔
حماس نے بے گناہ لوگوں کو یرغمال بنا لیا جن میں امریکی شہری اور اس کونسل کے کئی رکن ملکوں کے شہری بھی شامل ہیں۔ حماس کی بربریت داعش کی طرف سے کیے جانے والے انتہائی گھناؤنے مظالم کی یاد دلاتی ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے مزید کہا کہ "حماس کے اقدامات غزہ کے شہریوں کو درپیش انسانی زندگی کے سنگین بحران کا باعث بنے ہیں۔"
عام شہریوں کو حماس کے مظالم کا خمیازہ نہیں بھگتنا چاہیے اور اس کونسل اور پوری عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس انسانی بحران سے نمٹنے میں مدد دے، حماس کی واضح مذمت کرے اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے تحت اسرائیل کے اپنے دفاع کے فطری حق کا اعادہ کرے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں خاندانوں کی اکثریت کے مصائب میں ان کی اپنی کوئی غلطی نہیں ہے۔ "ہم نے خطے کے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانیت، غیر جانب داری، بلا امتیاز اور آزادی کے اصولوں کے مطابق غزہ تک مکمل، محفوظ، اور بلا روک ٹوک امداد کی رسائی کی اجازت دیں۔
امریکہ اسرائیل کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ اس کے پاس اپنے عام شہریوں کے دفاع کے لیے ضروری ساز و سامان موجود ہو۔ اور امریکہ نے اعادہ کیا ہے کہ اسرائیل انسانی فلاح کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق عام شہریوں کی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ "شہریوں کا تحفظ اور ان لوگوں کا تحفظ جو محفوظ مقامات تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں – ہر اس شخص کے لیے توجہ کا مرکز ہونا چاہیے جو ان معاملات میں ملوث ہے۔
لیکن سفیر تھامس گرین فیلڈ نے زور دیا کہ "اگر آپ حماس کی سخت مخالفت نہیں کرتے تو آپ فلسطینیوں اور ان کی جائز خواہشات کے ساتھ کھڑے ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتے۔
حماس فلسطینی عوام کے وقار اور خود ارادیت کے حقوق کی حمایت نہیں کرتا۔ حماس دہشت گردی کے جس راستے پر چل رہا ہے اس سے کسی ایک فرد کی زندگی میں بہتری نہیں آئی اور نہ ہی اس سے امن و استحکام کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ ہوا ہے۔ اس کے برعکس، حماس نے فلسطینی عوام اور خطے کو محض بدحالی، افراتفری اور تباہی سے دوچار کیا ہے۔
سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ " آئیے اسرائیل کے خلاف اس کی دہشت گرد کارروائیوں اور اس امن اور استحکام کی راہ میں جس کے اسرائیلی اور فلسطینی یکساں مستحق ہیں، حائل ہونے پر حماس کو جوابدہ ٹہرانے کی غرض سے مل کر کام کریں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**