کوویکس دنیا بھر میں کووڈ-19 ویکسین کی تقسیم کرنے والا مرکزی ادارہ کہلاتا ہے۔
کوویکس نے عالمی ادارۂ صحت کے اس منصوبے کی تائید کی ہے کہ اس سال یعنی 2022 کے وسط تک دنیا بھرکی ستّرفی صد آبادی کی ویکسی نیشن ہوجانی چاہیے اوراس میں بلا تخصیص آمدنی تمام ممالک اور تمام عمر کے لوگ شامل ہوں۔ کوویکس نےاس کوشش کوعالمی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ کیوںکہ اگر بات کووڈ-19 کی ہوتو پھردنیا کی کوئی ایک کمیونٹی اس سے متاثر ہوئی تو ساری دنیا خطرے میں پڑ جائے گی۔
وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ لاکھوں لوگ ویکسین لگواتے ہیں۔ حالیہ تجزیوں کے مطابق متوسط اورزیادہ آمدنی والے ملکوں میں تقریباً اسّی فی صد لوگوں کوویکسین مل چکی ہے، جب کہ کم آمدنی والے ملکوں میں بمشکل 11 فی صد لوگوں کی ویکسی نیشن ہوسکی ہے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے مزید کہا کہ پچھلے ماہ عالمی ادارۂ صحت نےانتباہ کیا تھا کہ دنیا میں تقریباً 90 ممالک ایسے ہیں، جو ستّر فی صد ویکسی نیشن کے ٹارگٹ تک نہیں پہنچ سکیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کروڑوں افراد کووڈ-19 اوراس کی بدلتی ہوئی اقسام کا شکار ہو سکتے ہیں، اب تک ہمیں اس وبا کے سلسلے میں جو صورتِ حال دیکھنے کو ملی ہے، آنے والے دنوں میں اس سے زیادہ مہلک اور متعدی ہو سکتی ہے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے 14 فروری کوگلوبل ایکشن پلان کا افتتاح کیا۔عالمی برادری نےعالمی وبا کے زورکو توڑنے کے لیے چھ اقدامات تجویز کیے ہیں۔ بلنکن نے کہا کہ"پچھلے سال کووڈ-19 کے بارے میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں صدربائیڈن نے جومقاصد وضع کیے تھے، ان کے حصول میں دی گلوبل ایکشن پلان پوری طرح مدد کرے گا"۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے مزید کہا کہ امریکہ اپنے حصے کی ویکسین ڈوزز کوویکس کے ذریعے پوری دنیا کو فراہم کرتا رہے گا۔ ہم نے اس سال کے آخرتک ایک اعشاریہ دوارب ڈوزز فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس میں سے اب تک ہم بلا معاوضہ اوربغیر کسی سیاسی شرط کےساڑھے 47 کروڑ محفوظ اور مؤثر ویکسین ڈوزز فراہم کر چکے ہیں۔ اس میں جانسن اینڈ جانسن کی پچاس لاکھ ڈوززافریقی ویکسین ٹرست کو دیے گئے ہیں۔ یہ ٹرسٹ افریقی یونین کی ایک منفرد اسکیم کی مدد کرے گا، جس کے ذریعے چھوٹے ملکوں کوان کی مرضی کے نرخوں پریہ ویکسین فروخت کی جائے گی۔
انٹنی بلنکن نے یہ بھی کہا کہ " ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے ممالک جو کوششیں کر رہے ہیں، ان کی مقدور بھر ہم مدد کریں۔ ان کی کوششوں کو بڑھاوا دیں اور ان کو مربوط بنانے میں ان کی مدد کریں، تاکہ اس سال کے آخرتک ہم اپنا ٹارگٹ حاصل کر کے کووڈ-19 کے اس شدید مرحلے سے نکل سکیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**