Accessibility links

Breaking News

یوکرین کے بارے میں روس کی مزید غلط معلومات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

روسی فیڈریشن کے نمائندوں نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرے کی نشاندہی کے تناظر میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا۔ اس کا مقصد یوکرین کی حکومت کے موجودہ قانون میں زیرِغور مجوزہ ترمیم کے بارے میں شکایت کرنا ہے۔

اس ترمیم میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی جارح ملک یوکرین پر حملہ کرتا ہے اور یوکرین میں لوگوں کی زندگی پر اثر انداز ہونے کے لیے کسی بھی مذہبی یا دوسری صورت میں کسی بھی تنظیم کو استعمال کرتاہے تو یوکرین کی حکومت ایسی تنظیم کو تحلیل کر سکتی ہے۔

روسی فیڈریشن کا دعویٰ ہے کہ اس قانون کے تحت یوکرین کی حکومت یوکرینی آرتھوڈوکس چرچ کو ختم کر سکتی ہےجس کا نظم ونسق ماسکو کے پاس ہے۔

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کے متبادل نمائندے رابرٹ ووڈ نے کہا کہ ’’روس اپنے مظالم اور دیگر زیادتیوں کا جواز پیش کرنے اور جارحیت کی جنگ کو اچھائی اور برائی کے درمیان مقدس جنگ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ وہ یوکرین کی ’ڈی نازیفیکیشن‘ کے لیے غلط ڈھونگ رچا رہا ہے۔ ہم سب کو اس پہلو کو سامنے رکھنا چاہیے اور روس کے زیرِ قبضہ علاقوں میں مذہبی جبر کی دستاویزی اور منظم پالیسی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا کہ "2014 میں روس کے حملے کے بعد سے جارحیت کی جنگ میں مسلمانوں، یہودیوں، آرتھوڈوکس، کیتھولک، ایوینجیلیکلز اور دیگر مذہبی گروہوں کے عقائد کے خلاف جبر شامل ہے۔ ہمیں ان رپورٹوں پر تشویش ہے کہ روس کے قابض حکام مذہبی عقائد یا وابستگیوں کی بنیاد پر افراد کو حراست میں لے کر جسمانی طور پر بدسلوکی اور تشدد کرتے ہیں اور قید میں ڈال دیتے ہیں۔ ان کے خلاف بے بنیاد ’انتہا پسندی،‘ ’دہشت گردی‘یا ’ناپسندیدہ‘ اصطلاحات کا استعمال کرتے ہیں۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’ یوکرین میں ایوینجیلیکل چرچ کے بشپ آئیون روسن نے اپنے چرچ کے پادریوں کے قتل پر عوامی سطح پر سوگ کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے توجہ دلائی کہ ’’روس کے زیرِ قبضہ علاقوں میں چرچ کو زیرِ زمین جانے پر مجبور کیا گیا تھا۔‘‘ سفیر نے مزید کہا کہ ’’ان کی جانب سے سادہ التجا کی گئی کہ براہ کرم، ہماری فریاد سنیں۔

رابرٹ ووڈ کہتے ہیں کہ ’’ہم سب کو یہ سننا چاہیے۔ ہم سب کو متعدد دستاویزی رپورٹوں میں پیش کیے گئے حقائق کے تناظر میں روس کے جھوٹے دعووں کو دیکھنا چاہیے۔ ان دعووں میں یہ بھی شامل ہے کہ روس کی بے دریغ بمباری اور میزائل حملوں نے عبادت گاہوں اور دیگر مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔

یونیسکو نے اس ماہ کے شروع میں اطلاع دی کہ اس نے یوکرین میں دیگر ثقافتی مقامات کے علاوہ 124 مذہبی مقامات کو نقصان پہنچانے کی تصدیق کی ہے۔ یوکرین کی تنظیم ہیریٹیج ایمرجنسی رسپانس انیشی ایٹو کے مطابق ان کی کل تعداد 700 کے قریب ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’ایسے میں جب یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت جاری ہے، کریملن آرتھوڈوکس چرچ کے اندر تقسیم کو بڑھانا اور ان یوکرینی شہریوں کے عقیدے کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے جن کا یوکرین کے آرتھوڈوکس چرچ سے تعلق ہے۔

سفیر ووڈ نے کہا کہ ’’ہم کریملن پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے انتخاب پر شروع کی گئی یہ بے معنی جنگ بند کرے اور سب کے انسانی حقوق کا احترام کرے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG