پیسفک پارٹنرشپ ہندبحرالکاہلی علاقے میں منعقد کیا جانے والا ایسا مشن ہے جس کا مقصد سب سے بڑی سالانہ کثیر الملکی انسانی امداد اور آفات سے نجات کی تیاری کرنا ہے۔ اس مشن میں تقریباً 1,500 اہلکار شامل ہیں اور یہ آسٹریلیا، کینیڈا، چلی، جاپان، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور امریکہ کی مشترکہ کوشش ہے۔
پیسیفک پارٹنرشپ 2023 کی کمانڈ یو ایس نیوی کی کیپٹن کلاڈین کلوری کے پاس ہے اور اگر وہ مشن پر نہ ہوں تو پھر پرل ہاربر، ہوائی میں واقع ڈیسٹرائر سکواڈرن 31 کے کمانڈ سنبھالتی ہیں۔
کیپٹن کلوری نے توجہ دلائی کہ ’’بحرالکاہلی خطے کی شراکت داری کا آغاز دسمبر 2004 میں سونامی سے تباہی کے بعد ہوا جس کے اثرات جنوبی اور جنوب مشرقی ایشائی خطوں پر مرتب ہوئے تھے۔ اس مشن کا آغاز دنیا کی سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک کے لیے انسانی ردِعمل کے طور پر ہوا۔
ہمارے مشن کے شراکت دار میزبانوں اور اقوام کی دعوت پر انجینئرنگ، ڈیزاسٹر ریسپانس، پبلک ہیلتھ اور دیگر ایونٹس جیسے شعبوں میں کام کرتے ہیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شہری سطح پر کارروائی کی تیاری کرتے ہیں اور اس کا انعقاد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2004 کے بعد پیسفک پارٹنرشپ نے براہ راست دیکھ بھال فراہم کرنے کے بجائے صلاحیت میں اضافہ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ کیپٹن کلوری کہتی ہیں کہ’’فراہم کی جانے والی ہر براہ راست دیکھ بھال میزبان ملک اور شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر کی جائے گی اور اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اس علم اور ہنر کو بانٹیں جو مشن مکمل ہونے کے بعد بھی پائیدار اور قابل عمل رہے۔
ٹونگا میں آتش فشاں کے پھٹنے اور سونامی کے حوالے سے حال ہی میں امدادی کوششیں کی گئیں۔ 2018 میں اس وقت کے شمالی ماریانا جزائر میں طوفان یوتو کے سلسلے میں کی گئیں امدادی سرگرمیاں اور جاپان میں 2011 کے آپریشن ٹوموڈاچی کے دوران امدادی سرگرمیاں توہوکو کے زلزلے اور سونامی کے نتیجے میں شروع کی گئیں۔
سن 2023 کے مشن میں اس وقت بحرالکاہل میں ویتنام، فلپائن، ملائیشیا، فجی، ساموا، پلاؤ اور پاپوانیوگنی میں امدادی کوششیں شامل ہیں اور یہ امدادی کوششیں سال کے کے آخر میں ٹونگا میں بھی جاری رہیں گی۔
کیپٹن کلوری نے توجہ دلائی ہے کہ ہندبحرالکاہلی خطہ اس مقام پر واقع ہے جسے سائنس دان بحرالکاہل کا رنگ آف فائر کہتے ہیں اور
اس میں اگر کی بنیاد پر نہیں بلکہ جب کی بنیاد پر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
کیپٹن کا مزید کہنا یہ ہے کہ امریکہ اور ہمارے شراکت دار مدد کی پکار پر امداد ی کوششوں کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
کیپٹن کلوری نے پائیدار دوستی اور تعاون کو فروغ دینے میں پیسفک پارٹنرشپ جیسے کثیرالجہتی مشن کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس پیسیفک پارٹنرشپ کے ساتھ مؤثر طریقے سے مل کر کام کرنے کے لیے اقوام کے درمیان اعتماد پیدا کرنا ضروری ہے اور یہ خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اہم بھی ہے۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔