ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے یوکرین کے عوام روسی فوج کے بلا اشتعال اور بلا جواز بے رحمانہ حملے کا بڑی بہادری سے جواب دے رہے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہزاروں شہری ہلاک اور شہر و قصبے تباہ ہو گئے۔
تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے کے نیچے یوکرینی مرد، عورتوں اور بچّوں کی لاشیں دبی ہوئی ہیں، بہت سی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں، یہ درد ناک مناظر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے اس دہشتناک فیصلے کا منہ بولتا ثبوت ہیں جو انہوں نے ایک خود مختار ہمسائے کے خلاف غیر ضروری جنگ کو مسلط کر کے کیا۔
یوکرین کے عوام کے ان شدید مصائب کا موازنہ بھی ممکن نہیں ہے۔
روسی عوام بھی مصائب کا شکار ہوئے ہیں۔ یوکرین پر حملہ کرنے والے ہزاروں روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اور ان کے خاندان اور والدین اپنے پیاروں کے بچھڑ جانے کے صدمے سے دو چار ہیں۔
پورے ملک میں اس جنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے 15 ہزار سے زیادہ روسی عوام کو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔ روس کے خلاف عائد سخت پابندیوں کی وجہ سے روسی معیشت کو زبردست دھچکہ لگا ہے۔ مبصرین کا اندازہ ہے کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران دو لاکھ سے زیادہ روسی نقل مکانی کر چکے ہیں۔
صدر بائیڈن نے حال ہی میں یورپ کا دورہ کیا اور اپنے دورے کے آخری مرحلے پر وارسا میں انہوں نے یوکرین کے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے روسی عوام کو بھی پیغام دیا کہ آپ ہمارے دشمن نہیں ہیں۔ میں اس بات کو تسلیم نہیں کرسکتا کہ آپ معصوم بچّوں اور بزرگوں کی ہلاکت کو اچھا سمجھتے ہوں گے یا اسپتالوں، اسکولوں اور زچّہ وارڈز پر روسی میزائلوں اور بموں کی بارش یا شہروں کے محاصروں کو تاکہ شہری وہاں سے جان بچا کر بھاگ نہ سکیں یا یوکرینی باشندوں کا کھانا پانی بند کرکے ان کو بھوکا مار دینے کی کارروائیوں کو آپ پسند کر رہے ہوں گے۔
صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ تما م لوگوں کی طرح خاص کر پورے یورپ میں بسنے والے بہت سے لوگوں کی طرح روسیوں کے ذہنوں میں وہ دہشتناک یادیں محفوظ ہوں گی جب دوسری جنگ عظیم کے وقت لینن گراڈ اور سٹالن گراڈ کو محاصرے میں لے لیا گیا تھا۔ وہاں نہ پانی میسر تھا نہ کھانا نہ ادویات، راتیں تہہ خانوں اور پناہ گاہوں میں گزرتی تھیں اور صبح کو لوگ بموں سے تباہ اپنے گھروں کے ملبے سے اپنی باقیات چنتے تھے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ولادیمیر پوٹن کی جارحیت نے روسی عوام کو دینا سے الگ تھلگ کر دیا ہے۔ آپ اور آپ کے خاندان اور بچّے اس مستقبل کے مستحق نہیں تھے۔ یہ جنگ روسی عوام کےلیے قابل قبول نہیں ہے۔
صدر بائیڈن نے واضح کیا کہ پوٹن اس جنگ کو بند کرسکتے ہیں اور انہیں ایسا یقیناً کرنا چاہیے۔ امریکی عوام آپ کے اور یوکرین کے بہادر شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ، جو امن کے خواہاں ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**