ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی حکومت ایسی اطلاع کے لیے 50 لاکھ ڈالر تک کے انعام کی پیش کش کر رہی ہے جس کے نتیجے میں ابو علی التیونسی کی شناخت ہوسکے یا اس کے ٹھکانے تک پہنچا جا سکے۔ التیونسی آئی ایس آئی ایس یا داعش دہشت گرد تنظیم کا ایک کلیدی رہنما ہے۔ اس کے داہنے ہاتھ اور دائیں آنکھ پر چوٹیں آئی ہیں۔
التیونسی عراق میں آئی ایس آئی ایس کے لیے مینو فیکچرنگ کا سربراہ ہے۔ اس نے داعش کے ارکان کو تربیت دی ہے کہ دھماکہ خیز مواد، خود کش جیکٹس اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات یا آی ای ڈیز کس طرح بنائی جاتی ہیں۔ التیونسی نے ہتھیاروں کی تیاری اور اور کیمیائی ہتھیار بنانے کے لیے بھی جدید تربیت فراہم کی ہے۔
آئی ایس آئی ایس کو امیگریشنیں اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے سیکشن 219 کے تحت دسمبر 2004 سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی دہشت گردی سے متعلق 2022 کی کنٹری رپورٹس کے مطابق آئی ایس آئی ایس نے اہم مقامی علاقوں میں اپنی بھرتیوں اور کارروائیوں کو وسعت دی ہے اور اپنے گلوبل نیٹ ورک کوتقریباً 20 شاخوں اور ملحقہ تنظیموں تک بڑھا دیا ہے۔ امریکہ آئی ایس آئی ایس کو شکست دینے کے لیے بنائے گئے اتحاد میں ایک پر عزم شراکت دار ہے۔ یہ اتحاد 2014 میں تشکیل کیا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ داعش کو شکست دینے کے لیے بنایا گیا عالمی اتحاد بدستور متحد اور اس بات کو یقینی بنانے کے اپنےعزم میں ثابت قدم ہے کہ یہ گروپ کہیں بھی کچھ کرنے کی کوشش کرے تو اس کی شکست کو ہمیشہ کے لیے یقینی بنایا جائے اور آئی ایس آئی ایس کے دہشت گردوں کو کرمنل نظام انصاف کے تحت جواب دہ ٹھہرائے۔
اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے پاس التونیسی یا اس کے ٹھکانے کے بارے میں معلومات ہیں تو براہِ کرم 'ریوارڈ فار جسٹس' پر رابطہ کریں۔ ٹیلی فون رابطے کے لیے 7843-702-202 1+ پر رابطہ کریں۔
یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔