Accessibility links

Breaking News

یوکرین کے جوہری پاور پلانٹ کے قریب روس کو فوجی کارروائیاں روکنی چاہئیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مارچ کے اوائل میں روس نے یوکرین کے زاپوریژیا نیوکلیئر پاوراسٹیشن پرحملہ کرکے قبضہ کرلیا اورآج تک اس پلانٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ سوویت دورمیں بنائی گئی یہ ایٹمی تنصیب یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر ہے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی کے مطابق، زاپوریژیا پلانٹ پانچ اگست کو گولہ باری کا نشانہ بنا جس کے نتیجے میں بجلی کے سوئچ بورڈ کے قریب کئی دھماکے ہوئے اوربجلی کی پیداوار بند ہو گئی۔ کیوں کہ ایک ری ایکٹریونٹ برقی گرڈ سے منقطع ہو گیا تھا جس کے بعد اس کے ہنگامی تحفظ کا نظام متحرک ہو گیا اور بجلی کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے جنریٹرز کو چلا دیا گیا۔

گروسی نے متنبہ کیا کہ اس بحران کے دوران کبھی مکمل طور پر اورکبھی اور کبھی دوسرے مقام پر جوہری حفاظت اورسلامتی کے لیے اہم اورناگزیرتمام سات ستون خطرے میں پڑ چکے ہیں۔

امریکی وزارتِ خارجہ میں اسلحہ پر کنٹرول اوربین الاقوامی سلامتی کی انڈرسیکریٹری بونی جینکنز نے کہا کہ امریکہ زاپوریژیا تنصیب کی صورتِ حال کے حوالے سے ان رپورٹوں پرگہری نظر رکھے ہوئے ہے جن میں کسی ممکنہ جوہری حادثے کے خطرے کے حوالے سے کافی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ یوکرین، پڑوسی ریاستوں اور عالمی برادری کے لوگوں کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زاپوریژیا پلانٹ میں جوکچھ ہو رہا ہے اس کا سیدھا سادہ حل ہے۔ امریکہ روس سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ یوکرین کی سرزمین سے اپنی افواج کو فوری طور پرواپس بلائے۔ اس سے یوکرین کوموقع ملے گا کہ وہ اس ایٹمی تنصیب کی مکمل حفاظت، سلامتی اور تحفظ کے اقدامات بحال کرے جو وہ کئی دہائیوں سے برقراررکھے ہوئے تھا۔

انڈر سیکریٹری جینکنز نے کہا کہ روس زمینی حقائق سے توجہ ہٹانے کے لیے غلط معلومات فراہم کرتا ہے اور اب یہ دعویٰ کررہا ہے کہ یوکرین اس صورتِ حال کا ذمہ دار ہے۔

انہوں نے باور کروایا کہ اس طریقے سے پاور پلانٹ پرروسی قبضے سے پیدا ہونے والے اصل مسئلے کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف روس نے وہاں بڑے پیمانے پر حملہ کر کے ہی وہاں خطرات پیدا کیے ہیں اور اب روس ہی یوکرین سے نکل کران خطرات کو ختم کر سکتا ہے۔

انڈر سیکرٹری جینکنز نے کہا کہ ہم ایک بار پھرروس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ یوکرین کی جوہری تنصیبات پریا اس کے قریب تمام فوجی کارروائیاں بند کر دے۔ امریکہ بھی زاپوریژیا پلانٹ کے ارد گرد غیرفوجی زون بنانے کی یوکرین کی تجویز کی حمایت کرتا ہے۔

زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کی صورتِ حال سمیت اس تنازعے کے تمام نتائج تب ہی ختم ہوں گے جب روس اپنی جنگ ختم کردے گا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG