Accessibility links

Breaking News

یوکرین میں روس کی منافقت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی انڈر سیکریٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو کا کہنا ہے کہ روس کے یوکرین پر حملہ کرنے کے سولہ ماہ بعد’’ وہاں قتل و غارت، تباہی اور مصائب کا سلسلہ جاری ہے اور امن کے امکانات معدوم ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ روس کے ظالمانہ اور مسلسل جاری رہنے والے حملوں کے نتیجے میں یوکرین میں لاکھوں گھر روشنی، گرمی اور پانی کی فراہمی سے محروم ہیں ۔

خیرسون میں حالیہ حملوں میں عام شہری ہلاک ہوئے ہیں جن میں وہ امدادی کارکن بھی شامل ہیں جو کاخووکا ڈیم کی تباہی کے بعد سیلاب سےبچنے والوں کو امداد پہنچا رہے تھے۔

لنڈا تھامس گرین فیلڈ کہتی ہیں کہ اس وقت جب ہم یہ بات کر رہے ہیں روس سیلاب زدہ علاقوں میں اقوامِ متحدہ کی امداد لوگوں تک پہنچانے میں رکاوٹ کھڑی کر رہا ہے۔

یہ بات نا قابلِ قبول ہے۔ روس کو اقوامِ متحدہ کو فوری طور پر اجازت دینا چاہئیے کہ وہ یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں انتہائی ضروری فلاحی امداد تقسیم کر سکے۔

امدادی کارکنوں کو ضرورت مندوں تک امداد فراہم کرنے کیلئے محفوظ راستہ دیا جائے۔

سفیر تھامس فیلڈ کا کہنا ہے کہ’’ روس اہم انفرا سٹرکچر پر حملوں کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتا ہے لیکن یہاں روس کی منافقت واضح طور پر عیاں ہے کیوں کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ روس کے میزائل اور ڈرون حملے یوکرین کے شہروں کو ملبے کا ڈھیر بنا رہے ہیں۔

اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ’’ صدر پوٹن ایک بیرونی ملک کو زیر کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

لیکن یوکرین کے عوام اپنی خودمختاری، اپنی جمہوریت اور اپنی آزادی سے کبھی دست بردار نہیں ہوں گے۔

صدر پوٹن کا خیال تھا کہ ان کی افواج یوکرین میں بہت کم یا بغیر کسی مزاحمت کے آگے بڑھ سکیں گی۔ لیکن ایسا سمجھنے میں انہوں نے غلطی کی ہے۔

یوکرینی عوام نے غیر معمولی بہادری اور جرات کا مظاہرہ کیا ہے۔ صدر پوٹن کا خیال تھا کہ انہیں بین الاقوامی برادری کی طرف سے نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ پھر انہیں یہ امید تھی کہ عالمی برادری اس جنگ سے تھک جائے گی اور اسے نظر انداز کر دے گی۔ لیکن ان کا یہ خیال بھی غلط ثابت ہوا۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ کہتی ہیں کہ 140 سے زیادہ ممالک نے روس کی جنگ کی مذمت کرنے کے حق میں متعدد بار ووٹ دیا ہے۔ 140 سے زائد ملکوں نے یوکرین کے لیے اقوامِ متحدہ کے اصولوں پر مبنی جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کی حمایت میں ووٹ دیا۔ روس نے امن کے لیے مذاکرات میں با معنی دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

وہ کہتی ہیں کہ ہمیں روس کو یوکرین کے عوام کے خلاف جرائم کے لیے جواب دہ ٹھہرا تے رہنا چاہیے اور ہمیں روس سے یہ مطالبہ جاری رکھنا چاہیے کہ وہ اپنی بندوقیں خاموش کرے اور سفارت کاری کو موقع دے ۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتا امریکہ روس کے وحشیانہ حملوں کے خلاف یوکرین کی اصولی طور پر اپنے دفاع کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ماسکو کی جارحیت کو تسلیم کرنا ہر چھوٹے بڑے، نئے اور پرانے ملک کو خطرے میں ڈال دے گا۔ ہمیں کبھی بھی جنگ کو بین الاقوامی سرحدوں کو نئی حد بندی کےلیے ایک قابل عمل راستہ نہیں بننے دینا چاہیے اور ہمیں یوکرین کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے رہنا چاہیے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG