وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے حال ہی میں میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پرچینی کمیونسٹ پارٹی کے مرکزی دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر وانگ یی سے ملاقات کی۔
امریکہ کی جانب سے امریکی فضائی حدود میں انتہائی اُونچائی پر اُڑنے والے چین کے نگران غبارے کو شناخت کر کے اسے مار گرانے کے بعد امریکہ اور چین کے اعلٰی حکام کی یہ پہلی ملاقات تھی۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ انہیں وانگ یی کے ساتھ اس واقعے پر واضح بات کرنے کا موقع ملا کہ چین نے ہماری اور ابین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہماری سرزمین پر نگرانی کرنے والا غبارہ بھیجا تھا۔
اُن کے بقول میں نے صاف کہہ دیا کہ یہ ناقابلِ قبول ہے اور ایسا دوبارہ کبھی نہیں ہونا چاہیے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ چین کے نگرانی کرنے والے غبارے نے امریکہ کی فضائی حدود کو عبور کیا اور اس نے انتہائی حساس فوجی مقامات کی جاسوسی کرنے کی کوشش کی۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ مشرق کی طرف بڑھتے ہوئے ان کی طرف پلٹ گیا اور پھر دوبارہ واپس آ گیا۔ لہذٰا ہمارے ذہنوں میں کوئی شک نہیں رہا کہ یہ جاسوسی کرنے والا غبارہ تھا اور فعال طور پر نگرانی کی کوشش کر رہا تھا۔
وزیرِ خارجہ نے نشان دہی کی یہ چین کے اس بیلون پروگرام نے 40 سے زیادہ ملکوں کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ اُنہوں نے بتایا کہ امریکہ نے اس پروگرام کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔
وزیرِ خارجہ بلنکن نے چینی ہم منصب کے ساتھ ایک اور مسئلہ اٹھایا جواس سال کی میونخ سیکیورٹی کانفرنس کا مرکزی موضوع تھا۔ یعنی روس کا یوکرین پربراہ راست حملہ۔ وزیرِ خارجہ بلنکن نے ان خدشات کا اظہار کیا کہ روس کی جاری جارحیت میں چین اس کی مہلک مدد کرنے پرغورکررہا ہے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ "چین دہرا انداز اپنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ عوامی طورپروہ خود کو یوکرین میں امن کے لیے کوشاں ملک کے طور پر پیش کرتا ہے۔ لیکن نجی طورپرہم نے ان پچھلے مہینوں میں چین کی طرف سے غیرمہلک امداد کی فراہمی کوجاری دیکھا ہے جس سے روس کی جنگی کوششوں کی براہ راست مدداورحوصلہ افزائی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ایسے آثار ہیں کہ وہ روس کوہتھیاروں سمیت مہلک فوجی امداد فراہم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ بلنکن نے زور دے کر کہا کہ "ہم نے انہیں ابھی اس لائن کوعبور کرتے ہوئے نہیں دیکھا، تاہم میں نے اس لائن کو عبورنہ کرنے کی سنگینی کو واضح کیا اوراس حقیقت سے بھی آگاہ کیا کہ اس کے ہمارے دوطرفہ تعلقات پرسنگین نتائج مرتب ہوں گے۔
اس ملاقات کےآخر میں وزیرِ خارجہ بلنکن نے ڈائریکٹروانگ پر براہ راست اورکھلی بات چیت کو برقرار رکھنے اورسفارت کاری کو جاری رکھنے کی اہمیت واضح کی۔
انہوں نے کہا،"یہ وہ چیز ہے جس کی دنیا ہم سے توقع رکھتی ہے،" وزیر خارجہ بلنکن نے واضح کیا، "وہ ہم سے امید کرتی ہے کہ ہم اپنے تعلقات کو ذمہ داری سے سنبھالیں گے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**