Accessibility links

Breaking News

سوڈان میں جنگ ختم کرنے کا وقت


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ ’’سوڈان کی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان لڑائی شروع ہوئے 100 دن سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے اور اس عرصے میں بلا جواز تشدد کے نتیجے میں ایسی مشکلات پیدا ہوئی ہیں جن کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

سفیر گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’لاکھوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ شہریوں کو گلی کوچوں میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بچوں کو یتیم کیا گیا، زبردستی بھرتی کیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

خواتین کے ساتھ بے دردی سے زیادتی کی گئی۔ لڑائی کے نتیجے میں ضرورت مند لوگوں تک انسانی امداد، خوراک، پانی، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی رک گئی ہے۔

مصدقہ اطلاعات ہیں کہ ریپڈ سپورٹ فورسز اور اتحادی ملیشیا زنے مغربی دارفور میں مظالم اور زیادتیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے اعلان کیا کہ امریکہ ان مظالم کی مذمت کرتا ہے جن کے بارے میں اطلاعات سامنے آئی ہیں اور جو دارفور میں 2004 کی نسل کشی کی یاد دلاتی ہیں۔

سفیر گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں شمالی اور وسطی دارفور میں مزید تنازعات کے خطرے کے بارے میں سخت تشویش ہے۔

خاص طور پر الفشر کے قریب ریپڈ سپورٹ فورسز اور اس سے منسلک فورسز کے جمع ہونے کی اطلاع علاقے میں غیر عرب آبادیوں کے لیے خطرہ ہے۔

ہمیں سوڈان میں مسلح عوامل کی غیر مصدقہ اطلاعات پر گہری تشویش ہے جوتحفظ کے متلاشی لوگوں کو دارفور کے علاقے چھوڑنے سے روک رہے ہیں۔ ان میں سرحد پار چاڈ کا رخ کرنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری ذمہ داری ہے کہ نہ صرف انسانی حقوق کا احترام کریں بلکہ ان کا دفاع بھی کریں۔ ہم سب کو فریقین سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کریں۔ امریکہ اور اس کے بین الاقوامی شراکت دار فریقین سے فوری طور پر ہتھیار رکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘

امریکہ اس دوران سوڈان کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کے کلیدی واحد عطیہ دہندہ کے طور پر تقریباً 10 لاکھ دیگر افراد کی مدد کے لیے کام کر رہا ہے جو اندرونی طور پر بے گھر ہوگئے ہیں اور پڑوسی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ نے خبردار کیا ہے کہ بیوروکریٹک اور دیگر رکاوٹیں امدادی سرگرمیوں میں خلل ڈال رہی ہیں۔

سفیر تھامس گرین فیلڈ کا کہنا ہے کہ ’’ہم سوڈانی حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پرکام کرنے والے کارکنوں کے لیے ویزے کی منظوری کا عمل تیز کریں۔ سوڈان بھر میں انسانی ہمدردی کے عملے اور سامان کی نقل و حرکت کو فعال کریں اور فلاحی سامان اور آلات کی درآمد میں سہولت فراہم کریں۔‘‘

سفیر کا کہنا ہے کہ ’’ہم سب کو سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز پر زور دینا چاہیے کہ وہ خونریزی ختم کریں اور سوڈانی عوام کے مصائب کو ختم کریں۔ اس تنازعہ کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہے اور امن کے لیے مزید انتظار نہیں کیا جا سکتا۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG