Accessibility links

Breaking News

نیٹو اتحاد یوکرین کی کامیابی کی ضمانت ہے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بیلجیم کے شہربرسلزمیں نارتھ اٹلانٹک کونسل کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا کہ یوکرین میں جنگ نازک مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ اگر روس لڑائی بند کر دے تو امن قائم ہو جائے گا۔ اگر یوکرین لڑائی بند کر دیتا ہے تواس کا آزاد ملک کے طور پر وجود ختم ہو جائے گا۔ لہٰذا ہمیں یوکرین کے لیے اورخود اپنے لیے اپنے راستے کو اپنائے رہنا چاہیے۔‘‘

امریکی وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے اس موقع پر کہا کہ "نیٹو کے سربراہی اجلاس میں ہم حکمتِ عملی کے ایک نئے نظریے تک پہنچے ہیں۔ ہم نے یوکرین میں روسی جارحیت کا سامنا کیا ہے۔ ہم سب نے ایسا مل کر کیا" انہوں نے کہا کہ " یہاں نیٹو میں اپنے اتحاد کے علاوہ اقوامِ متحدہ اوردیگر بین الاقوامی اداروں میں بھی اتحاد اورشراکت داری، اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے اور اپنے دفاع کے لیے یو کرین کی صلاحیت بڑھانے کے مشترکہ مقاصد، روسی جارحیت کے باعث اس پر دباؤ بڑھانے اور یہ یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ مذاکرات کے لیے حالات سازگار ہوں تو یوکرین مضبوط پوزیشن میں ہو۔

اس مقصد کے لیے وزیر خارجہ بلنکن نے یوکرین اوراس کے پڑوسی ملکوں کے لیے 2.8 بلین ڈالر سے زیادہ کی اضافی سیکیورٹی امداد کا اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ "اس مدد میں یوکرین کے لیے 675 ملین ڈالر کی نئی فوجی امداد شامل ہے۔ یہ اس فوجی سازوسامان پراخراجات کے اس 20 ویں حصے میں شامل ہے جس کا آغاز صدر بائیڈن نے روسی جارحیت سے پہلے کیا تھا۔ اس میں مزید گائیڈڈ راکٹ لانچ سسٹمز، توپ خانے کے لیے گولہ بارود، تیزرفتار اینٹی ریڈی ایشن میزائل، اینٹی ٹینک سسٹم شامل ہیں۔ اس بیسویں ڈرا ڈاؤن کی کل مالیت 14.7 ارب ڈالر بنتی ہے۔"

اس رقم کا کچھ حصہ آئندہ برسوں میں ہمارے یورپی اتحادیوں اور شراکت داروں کو مزید روسی جارحیت کو روکنے اور ضرورت پڑے تو اس سے دفاع کا عمل شروع کرنے میں مدد دے گا۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ"صدر پوٹن کا خیال تھا کہ وہ نیٹوکو تقسیم کر کے اسے کمزور کر دیں گے۔ آج اتحاد پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط، زیادہ متحداوربہتروسائل سے مالا مال ہے۔

وزیر خارجہ بلنکن نے زور دیا کہ " روس کی جارحانہ جنگ حتمی طور پر ختم کرنے کا واحد راستہ سفارت کاری ہے، لیکن ابھی تک ہمیں روس کی طرف سے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں کہ وہ اس طرح کی سفارت کاری کو سنجیدگی سے آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے، لیکن جب کبھی بھی ایسا وقت آئے تو یوکرین کی پوزیشن ممکنہ طور پرمضبوط ترین ہونی چاہیے۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ" اسی لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنے راستے پرثابت قدم رہیں۔ ہم متحد رہیں، یوکرین کی حمایت کے لیے متحد رہیں اوراپنے اتحادیوں اورشراکت داروں کے ساتھ جب تک ضرورت رہے ہم اپنا اتحاد قائم اور مستحکم رکھیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG