Accessibility links

Breaking News

روس کو جوہری پاور پلانٹ کا کنٹرول یو کرین کے حوالے کر دینا چاہیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ یوکرین کے زاپورژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے سلسلے میں جس پر روسی افواج نے چار مارچ کو قبضہ کر لیا تھا۔ بین الاقوامی طور ہر تسلیم شدہ نیوکلیئر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی معیاروں پر عمل در آمد کے لیے زور دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

امریکی سفیر اور اقوامِ متحدہ میں اسپیشل پولیٹیکل افئیرز کے لیے سینئیر مشیر جیفری ڈی لارینٹس نے کہا کہ ہم اس پلانٹ تک جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے آئی اے ای اے کی کسی رکاوٹ کے بغیر مسلسل اور محفوظ رسائی کی حمایت کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے ضروری ہے کہ روس، یوکرینی آپریٹرز کو کسی بھی یا ان تمام تجاویز پر عمل درآمد کی اجازت دے، جن کو آئی اے ای اے کی ٹیم اور یوکرینی آپریٹرز کسی بھی حادثے سے بچاؤ کے لیے ضروری سمجھتے ہوں۔

سفیر ڈی لارینٹس نے کہا کہ امریکہ اس پاور پلانٹ کے اطراف کے علاقے کو غیر فوجی علاقہ بنانے کے یوکرین کے مطالبے کی حمایت کرتا ہے۔ او روس کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ دنیا کو غیر ضروری خطرے سے دو چار کرے اور جوہری تباہی اور المیے کا امکان پیدا کردے۔

اس پلانٹ کے اندر یا اس کے اطراف ہر مسلح تصادم جو کہ ایسا لگتا ہے تقریباً روز ہی ہوتا ہے کسی جوہری واقعے یا حادثے کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

علاقے میں حالیہ گولہ باری کے نتیجے میں ایک بار پھر ایک ایکسٹرنل پاور لائن کا کنکشن ٹوٹ گیا۔ اور یوں پلانٹ کا محفوظ آپریشن ایک بار پھر خطرے میں پڑ گیا۔ سفیر ڈی لا رینٹس نے روس پر زور دیا کہ وہ یوکرین کی جوہری سہولیات پر یا ان کے نزدیک تمام فوجی کارروائیاں بند کردے۔ اور ان کا مکمل کنٹرول
یوکرین کے حوالے کردے۔

سفیر ڈی لارینٹس نے خبردار کیا کہ پلانٹ اور جو بجلی پلانٹ بناتا ہے وہ یوکرین کی ہے اور روس کی جانب سے زاپورژیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کا یوکرین سے رابطہ توڑ کر وہاں تیار ہونے والی بجلی روس لے جانے کی کوئی کوشش انتہائی اشتعال انگیز اور خود غرضی اور تنگ نظری پر مبنی ہو گی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم روس کی جانب سے یوکرین کے الیکٹرک گرڈ کو اس غیر منصفانہ جنگ میں رہن رکھنے اور یوکرین کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کو ایک فوجی شیلڈ یا تعیناتی کی جگہ بنانے کی تمام کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔.

سفیر نے اصرار کیا کہ روسی فیڈریشن کو اپنا غیر ذمہ دارانہ اور غیر دانش مندانہ رویہ ترک کرکے فوری طور سے اپنی فوجوں کو صرف پاور پلانٹ کے گرد کےعلاقے سے ہی نہیں بلکہ پورے یوکرین سے واپس بلانا چاہیے۔

ایسے میں جب کہ شہریوں کے لیے اس جنگ کا محصول بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ اب روس کے لیے وقت آ گیا ہے کہ وہ اپنی بندوقوں کو خاموش کردے۔ یوکرین سے نکل جائے اور سفارت کاری کو اپنائے۔ روس کی ذمہ داری ہے کہ اقوامِ متحدہ کے منشور کے مطابق یوکرین کے اقتدار اعلیٰ اور علاقائی یک جہتی کا احترام کرے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG