دوسال ہو ئے جب روسی حکومت کے اہل کاروں نے حزبِ مخالف جمہوری رہنما الیکسی نیوالنی کو زہر دے کر ہلاک کرنے کی کوشش کی۔ مسٹرنیوالنی اس کھلے حملے سے بچ گئے اور پھر بیرونِ ملک صحت یاب ہونے کے بعد بہادری کے ساتھ روس واپس آئے تو روسی حکومت نے بے شرمی سے انہیں سیاسی بنا پر مختلف الزامات لگا کر قید کر لیا۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بار پھر روس کی جانب سے ایک سیاسی مخالف کوزہردینے کے لیے کیمیائی ہتھیار کے استعمال کی مذمت کی اورمطالبہ کیا کہ کریملن اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کا مکمل اعلان کر کے انہیں ختم کرے۔ امریکہ نیوالنی کے خاندان، ساتھیوں اور دنیا بھر میں ان کے حامیوں کے ساتھ ہم آوازہوکران کی فوری رہائی کے مطالبے میں شامل ہے۔
صرف نیوالنی ہی نہیں بلکہ دوسرے روسی کارکنوں کو بھی اسی طرح کے سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اپریل میں روسی حکام نے جمہوریت کے حامی اورروسی صدر ولادیمیرپوٹن کے ناقد ولادیمیرکارا مرزا کوماسکو میں ان کے اپارٹمنٹ کے قریب ایک گزرگاہ سے گرفتارکیا۔ جب وہ ایک من گھڑت انتظامی خلاف ورزی کے الزام میں نظر بند تھے۔ حکومت نے ان پر مزید الزام لگایا کہ وہ روس کی مسلح افواج کے بارے میں جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ کارا مرزا مقدمے کی سماعت سے قبل حراست میں ہیں اورالزام ثابت ہونے پر انہیں 15 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہےجب روسی حکومت نے کارا مرزا پرایسے وار کیے ہوں۔ انہیں 2015 اور2017 میں دو بارزہر دیا گیا اوروہ طویل بیہوشی میں چلے گئے۔ واضح رہے کہ یہ میگنیٹسکی ایکٹ پرایک عرسے سے کام کر رہے تھے جس کے تحت روس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ چنانچہ یہ سمجھا جا رہا ہے کہ روسی حکومت کی طرف سے ان کی جان لینے کی یہ کارروائیاں ان کو سزا دینے کی غرض سے کی جا رہی ہیں۔
یوکرین پراپنے مزید حملوں کے بعد سے، کریملن نے روس میں اختلاف رائے رکھنے والے اورآزاد میڈیا کےخلاف کریک ڈاؤن بڑھا دیا ہے جس میں مخالف اور آزاد میڈیا کو سنسرشپ کے من مانے قوانین کے ذریعے سخت قید کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ کریملن روس کے لوگوں کوان مظالم کے بارے میں جواس کی افواج یوکرین کے شہریوں پر ڈھا رہی ہیں اوراس غیرمنصفانہ جنگ میں روسی فوجی ہلاکتوں کی بڑی تعداد کے بارے میں ہرقسم کی اطلاعات تک رسائی سے روکنے کی کوشش کرتا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان پرائس نے امریکہ کی الیکسی نیوالنی، ولادیمیر کارا مرزا، اور روس میں دیگرسیاسی قیدیوں کے ساتھ ساتھ ان ہزاروں دلیرروسی شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کیا جوذاتی خطرے کے باوجود، کریملن کے جھوٹ کا سچائی سے مقابلہ کررہے ہیں۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**