Accessibility links

Breaking News

یوکرین پر حملے کے جواب میں روس پر امریکہ اور اتحادیوں کی پابندیاں عائد


فائل فوٹو
فائل فوٹو


چوبیس فروری کی صبح روس نے اپنے سے چھوٹے ہمسایہ ملک یوکرین پربہت بڑا خوںریز حملہ کر دیا۔ صدر جو بائیڈن نے کہا کہ روسی فوج نے یوکرین کے عوام پر بلا اشتعال، بلا جوازاور بلا ضرورت ظالمانہ چڑھائی کر دی۔ یہ پہلے سے سوچا سمجھا حملہ تھا۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ پوٹن ایک جارح ہیں۔ پوٹن نے ازخود جنگ کا راستہ منتخب کیا ہے اوراب وہ اوران کا ملک اس کے نتائج بھگتیں گے۔ آج میں سخت اضافی پابندیاں عائد کرنے کی منظوری دے رہا ہوں اورساتھ ہی روس سے برآمدات کی نئی پابندیوں کا تعین کیا جا رہا ہے۔

ان اقدامات سے روس کی معیشت پربھاری دباؤ پڑے گا جو فوری بھی ہوگا اوردیرپا بھی۔ ہم نے عمداً یہ پابندیاں عائد کی ہیں تاکہ روس پرطویل المعیاد بنیادوں پرزیادہ سے زیادہ اثر پڑے اور امریکہ اوراس کے اتحادی کم سے کم متاثر ہوں۔

امریکہ اور اس کے بہت سے اتحادیوں نے روس کے تمام دس بڑے مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کر کے انہیں مکمل طور سے بلاک کردیا ہے جن میں روس کے بینکنگ کے شعبے کے تقریباً 80 فی صد اثاثے موجود ہیں۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم روس کی ڈالرز، یوروز، پاؤنڈز اورین میں تجارت کرنے کی صلاحیت کو محدود کر رہے ہیں جو بین الاقوامی معیشت کا حصہ ہیں۔ ہم ان کی اس صلاحیت کو محدود کر رہے ہیں۔ ہم روسی فوج کو رقم فراہم کرنے یا اس کو بڑھانے کی ان کی صلاحیت مسدود کر رہے ہیں۔

اکیسویں صدی کی ہائی ٹیک معیشت میں مسابقت کے لیے ان کی صلاحیت کو بھی ہم مفلوج کر رہے ہیں۔

جیسے جیسے ہم مالیاتی اوراس کی معیشت کے اسٹریٹجک سیکٹرز میں ٹیکنالوجی تک روس کی رسائی محدود کرتے جائیں گے اوراس کی صنعتی استعداد تنزلی کا شکار ہوتی جائے گی، آنے والے برسوں میں ہمارےان اقدامات کے روس پر سخت اثرات ظاہر ہوتے جائیں گے۔

ہمارا اندازہ ہے کہ ہمارے اور ہمارے قریبی اتحادیوں اور شراکت داروں کے ان اقدامات سے روس کی ہائی ٹیک درآمدات نصف سے بھی کم رہ جائیں گی۔

صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ اس سے ان کی فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی مسلسل کوشش اور صلاحیت کو بھی دھچکہ پہنچے گا۔ ان اقدامات سے روس کی دفاعی۔ خلائی اور بحری صنعتوں کو بھی نقصان پہنچے گا۔ اس کے علاوہ پوٹن کے طویل المعیاد اسٹرٹیجک منصوبوں پر کاری ضرب لگے گی۔

صدر بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کے خلاف جنگ چھیڑنے کا پوٹن کا فیصلہ کلّی طور پر بلا جواز ہے۔ اور اس کے نتیجے میں روس مزید کمزور اوربقیہ دنیا مزید طاقت ور ہوجائے گی۔ آزادیٔ، جمہوریت، انسانی وقا، خوف اور استبداد کے مقابلے میں زیادہ طاقت ور ہیں۔ یہ پوٹن اوراس کی فوجوں کے جیسے آمروں سے مٹ نہیں سکتے۔ ظلم اور ڈرانے دھمکانے کے اقدامات جو لوگ برداشت کر رہے ہیں، کسی بھی طرح سے ان لوگوں کے دلوں سے امید کی شمع بجھا نہیں سکتے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG