Accessibility links

Breaking News

ایڈز کا عالمی دن


یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد ایڈز کی عالمی وبا سے متعلق آگاہی پیدا کرنا اور ان لوگوں کا سوگ منانا ہے جو اس بیماری کا شکار بن چکے ہیں۔

اس سال کا عنوان ہے ایچ آئی وی ایڈز کی وبا کا خاتمہ، استقامت اور اس کے نتائج۔

ایڈز کا سالانہ عالمی دن منانے اور سن 2000 میں اقوامِ متحدہ کی جانب سے ملینیم کے ترقیاتی اہداف کے تعین سے ان لوگوں کے لیے ایچ آئی وی کے علاج معالجے کو وسعت دینے کی خاطر دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی آگاہی حاصل ہوئی، جنہیں اس کی ضرورت ہے۔

سن 2003 میں صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ نے ایڈز ریلیف یا پیپ فار کے لیے امریکی صدر کا ہنگامی منصوبہ شروع کیا۔

یہ بین الاقوامی سطح پر کسی مخصوص بیماری کا قلع قمع کرنے کے لیے کسی بھی ملک کی جانب سے سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ اس کے بعد سے اسے زبردست اور غیر جانب دارانہ حمایت حاصل ہوئی ہے۔

اس وقت تقریباً تین کروڑ 80 لاکھ لوگ ایڈز کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ جون 2020 تک 68 فی صد بالغان کو زندگی بچانے والی 'اینٹی ریٹرو وائرل تھیراپی' مہیا کی جا چکی ہے۔

اس بڑی تعداد سے قطع نظر 'یو این ایڈز' نے اس جانب توجہ دلائی ہے کہ سن 2004 میں نہایت بلند سطح تک پہنچنے کے بعد ایڈز سے متعلقہ اموات میں 60 فی صد کمی آئی ہے اور 1997 کے بعد سے نئے انفیکشن میں 40 فی صد کمی واقع ہوئی ہے۔

بیش تر کامیابی کا سہرا امریکی حکومت کو جاتا ہے جو 'پیپ فار' کے ذریعے یہ کام سر انجام دیتی ہے۔ اپنے قیام کے بعد تقریباً 18 سال کے عرصے کے دوران 'پیپ فار' نے دو کروڑ لوگوں کی جانیں بچائی ہیں اور ایچ آئی وی کے انفیکشن سے کروڑوں افراد کو تحفظ فراہم کیا ہے۔

پچاس ملکوں میں کام کرتے ہوئے 'پیپ فار' نے بحران کی کیفیت میں نظم پیدا کرنے میں مدد دی ہے جب کہ اس نے شریک کار ملکوں کو ایچ آئی وی ایڈز کی وبا پر کنٹرول میں اعانت بھی فراہم کی ہے۔

اس سال 30 ستمبر تک 'پیپ فار' نے تقریباً ایک کروڑ 72 لاکھ لوگوں کے لیے زندگی بچانے والی 'اینٹی ریٹرو وائرل' دوا مہیا کی اور اس بات میں مدد دی کہ 28 لاکھ ایسے بچے ایچ آئی وی سے پاک ہوں جن کی ماؤں کو یہ بیماری لاحق تھی۔ اسی طرح 67 لاکھ یتیم اور خطرے کے شکار بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو اہم نگہداشت کی سہولت مہیا کی اور انہیں مدد فراہم کی۔

اس سال 'کووڈ 19' کی عالمی وبا کی وجہ سے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف عالمی جدوجہد میں خاص چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس کے باوجود شریک کار ممالک 'پیپ فار' کی مدد سے کام کرنے والی لیبارٹریوں، سپلائی کے وسائل اور دوسری سہولتوں سے استفادہ کر چکے ہیں تاکہ مقامی طور پر 'کووڈ 19' کے مقابلے کے لیے اپنی کوششوں کو تقویت دے سکیں۔ ساتھ ہی ایچ آئی وی ایڈز کے تدارک میں سست روی یا کمی آنے سے بھی بچاؤ کرسکیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف عالمی جدوجہد میں امریکی قیادت واضح ہے اور صدارتی ہنگامی پلان کی وساطت سے ایڈز ریلیف کے لیے ہمیشہ کی طرح پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کی وجہ سے ایچ آئی وی ایڈز کی عالمی وبا، ہر کمیونٹی کی سطح پر، بحران کی شکل سے نکل کر کنٹرول کے زمرے میں آ چکی ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG