امریکہ اور فلپائن کے درمیان تعلقات کی تصدیق اور توسیع

فائل فوٹو

فلپائن کے صدر فرڈنینڈ مارکوس کے واشنگٹن کے حالیہ تاریخی دورے کے دوران امریکہ اور فلپائن کے درمیان مضبوط اتحاد کی نہ صرف تصدیق ہوئی بلکہ اسے مزید تقویت اور توسیع بھی دی گئی۔

صدر جو بائیڈن نے اوول آفس میں صدر مارکوس سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس تعلق میں پیش رفت کو ہر صورت جاری رہنا ہے۔ ہم مل کر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹ رہے ہیں، اپنے ممالک میں شفاف توانائی کی طرف پیش رفت کو تیز کر رہے ہیں اور ہم اپنی مشترکہ جمہوری اقدار اور کارکنوں کے حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے پُر عزم ہیں۔‘‘

صدر بائیڈن نے فلپائن کے دفاع سے متعلق امریکہ کے عزم کی بھی تصدیق کی جس کے تحت بحیرۂ جنوبی چین میں فلپائن کے دفاع اور فلپائنی فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں اقتصادی تعاون کو وسعت دینا بھی ایک اہم موضوع تھا۔ اس ملاقات کے بعد نئے اقدامات کا اعلان کیا گیا جس میں فلپائن میں امریکہ کا پریذیڈنشل ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ مشن یا صدارتی تجارت اور سرمایہ کاری مشن شامل ہے جس کے تحت فلپائن کی اختراعی معیشت میں امریکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری، شفاف توانائی کی منتقلی، معدنیات کے اہم شعبے اور خوراک کا تحفظ شامل ہے۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ منیلا میں ایک اوپن رین انٹرآپریبلیٹی لیب قائم کرکےG-7 متعارف کرانے کے لیے تعاون کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے تاکہ

G-5کے موجودہ اور خواہشمند پیشہ ور افراد کو تربیت کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔ اضافی اقتصادی اقدامات میں یو ایس ایڈ اور فلپائن کے درمیان ایک نئی شراکت داری شامل ہے جس کا مقصد فلپائن میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنا ہے۔ دونوں ممالک فضائی رابطوں کو وسعت دینے اور ہوابازی کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو جدید بنانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں جنہیں مزید مضبوط کیا جائے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور عوام کی سطح کے تعلقات۔

امریکہ میں مشرقی ایشیائی اور بحرالکاہل کے امور کے لیے امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری ڈینیل کرٹن برنک نے صدر مارکوس کے دورے کے بعد ایک پریس بریفنگ میں توجہ دلائی کہ ’’امریکہ۔فلپائن اتحاد انڈو پیسفک خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنا کردار ادا کر نا جاری رکھے ہوئے ہے جیسا کہ گزشتہ پچہتر سال میں ہوتا آیا ہے۔‘‘

اس سوال پر کہ صدر مارکوس کے دورے سے عوامی جمہوریہ چین اور دیگر ممالک کو کس نوعیت کا پیغام ملا، اسسٹنٹ سیکریٹری کرٹن برنک نے واضع طور پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ریاستہائے متحدہ امریکہ پورے انڈو پیسفک خطے میں امن اور خوشحالی کے لیے پرعزم ہے اور ہم خاص طور پر فلپائن سمیت معاہدے کے قریبی اتحادیوں کے ساتھ اپنی وابستگی کے حوالے سے پرعزم ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**