Accessibility links

Breaking News

امریکہ اور فلپائن کے تعلقات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

فلپائن انڈو پیسیفک میں امریکہ کا سب سے پرانا اتحادی ہے۔ امریکہ ۔فلپائن 2+2 کے حالیہ وزارتی اجلاس میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے اعلان کیا کہ ’’ہمارا تعلق امریکیوں اور فلپائنی افراد کے مشترکہ مفادات اور اقدار پر مبنی ہے جس میں جمہوریت کے لیے ہماری مستقل وابستگی بھی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا سیکیورٹی اتحاد دونوں ممالک کے لیے طاقت کا ایک دیر پا ذریعہ ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ’’ہم نے جامع دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت اپنی قریبی شراکت کو جاری رکھنے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی تاکہ ہماری افواج مل کر اور زیادہ قریبی طور پر کام کر سکیں۔

ان میں انسانی امداد کی فراہمی اور آفات سے نمٹنے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔ وزیر دفاع آسٹن اور خود میں نے کسی بھی دھمکی یا جبر کے خلاف فلپائن کا ساتھ دینے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

اس میں بحیرہ جنوبی چین ( کا معاملہ بھی ) شامل ہے اوراس کے ساتھ ایک ایسے خطے کو محفوظ رکھنا بھی شامل ہے جو بین الاقوامی قانون کے تابع ہو اورجہاں اشیا ، خیالات اور لوگوں کی نقل و حرکت آزادانہ ہو۔‘‘

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ’’ ہم نے اپنے اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے پر بھی تبادلۂ خیال کیاجس میں خوشحالی کے لیے انڈو پیسیفک اکنامک فریم ورک یا آئی پی ای ایف بھی شامل ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم اپنی معیشتوں کو تیز تر اور منصفانہ ترقی کرنے میں مدد کے لیے اس فریم ورک یا لائحہ عمل کو تیار کرنے کی غرض سے دوسرے آئی پی ای ایف شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جس سے ہماری معیشتوں کو شفافاور تیز تر پیش رفت میں مدد مل سکے تاکہ ہمارے تمام لوگ اپنی بھر پور صلاحیتیں بروئے کار لا سکیں۔ اکیسویں صدی کی معیشت کو تشکیل دینے والے امور میں قائدانہ کردار اداکر سکیں اور اسے اس انداز میں انجام دیں جو کرہ ارض کے لیے پائیدارثابت ہو۔

دونوں ممالک موسمیاتی بحران سے نمٹنے اور توانائی کی سلامتی کو تقویت دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ امریکہ فلپائن میں 2030 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو 75 فی صد تک کم کرنے کے ہدف تک پہنچنے میں معاونت کے لیے پرعزم ہے۔ امریکہ فلپائن کے سول جوہری توانائی کے پروگرام کی ترقی میں مدد کے لیے تیکنیکی مدد اور قواعدو ضوابط کے لیے رہنمائی بھی فراہم کر رہا ہے۔

وزیرِ خارجہ نے وضاحت کی کہ فلپائن سمیت متعدد ممالک خوراک کی قلت سے متاثر ہوئے ہیں اور امریکہ اس چیلنج کا حل فراہم کرنے میں مدد کر رہا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ’’امریکی حکومت اور امریکی نجی شعبے کے تعاون سے فلپائن میں قائم کمپنیاں کلائیمیٹ اسمارٹ فوڈ سسٹم تیار کرنے، اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور سپلائی چینز کی پائیداری کے حوالے سے متاثر کن پیش رفت کر رہی ہیں۔

وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ امریکہ ان تمام شعبوں میں اور مزید بہت کچھ کرنے میں فلپائن کے ساتھ اپنی مضبوط اور گہری شراکت داری پرفخر کرتا ہے اور اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

امریکہ آنے والے برسوں میں امریکہ اور فلپائن کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**

XS
SM
MD
LG