ہانگ کانگ کے باسیوں کے حقوق پر چین کے حملے جاری

ہانگ کانگ کی آزادیوں کے خلاف بیجنگ کا حملہ جاری ہے۔ امریکہ نے 11 نومبر کو نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی جانب سے منظور کی جانے والی حب الوطنی کی قرارداد کی مذمت کی ہے جس کے تحت ہانگ کانگ کی لیجسلیٹو کونسل کے چار ارکان کو نااہل قراردیا گیا تھا۔

پریس کی اطلاعات کے مطابق قرارداد میں ہانگ کانگ کی انتظامیہ کو اس بات کا اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایسے قانون سازوں کو نااہل قراد دے دے جن کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ہانگ کانگ کی آزادی کی وکالت کر رہے ہیں، غیر ملکی عناصر کے ساتھ ساز باز کر رہے ہیں یا قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انتظامیہ کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ عدالتی عمل دخل کے بغیر یہ کاروائی کرسکتی ہے۔

یہ اقدام بنیادی طور پر اپنے منتخب نمائندوں کے چناؤ کے ہانگ کانگ کے حق کو مجروح کرتا ہے جیسا کہ بنیادی قانون میں ضمانت دی گئی ہے۔ یہ بات چین اور برطانیہ کے مشترکہ اعلان کے تحت اپنے بین لااقوامی وعدوں سے بیجنگ کے انحراف کو مزید افشا کرتی ہے۔

امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر روبرٹ اوبرائن نے کہا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی یا سی سی پی نے کھلم کھلا طور پر اپنے بین الااقوامی وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے اور امریکہ ان لوگوں کی جو ہانگ کانگ میں آزادی کی شمع کو بجھانے کے ذمے دار ہیں، نشان دہی جاری رکھے گا اور تعزیر لگاتا رہے گا۔

جون میں سی سی پی نے ہانگ گانگ میں قومی سلامتی کا ایک ہول ناک قانون منظور کیا جس کے تحت ہر ایسے عمل پر جسے بیجنگ تخریب کاری، علیحدگی پسندی، دہشت گردی یا غیر ملکی عناصر کے ساتھ ساز باز خیال کرے گا، عمر قید تک کی سزا دی جاسکے گی۔ اس کے بعد سے بیجنگ نے ہانگ کانگ کے تقریباً تمام جمہوری عمل اور بہت سی قانونی روایات کو ختم کردیا ہے جو ہانگ کانگ کی خود مختاری، استحکام اور خوش حالی کی بنیاد رہی ہیں۔

وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حب الوطنی سے متعلق سی سی پی کا گمراہ کن تصور ایک مرتبہ پھر آزادی اور جمہوریت کے مطالبے کا گلا گھونٹنے کا ایک بہانہ بن گیا ہے۔ ہانگ کانگ کے لوگوں کے حقوق اور ان کی آزادیوں کے لیے آواز بلند کرنے کی خاطر امریکہ اپنے اتحادوں اور شراکت داروں کے ساتھ کام کرتا رہے گا اور اپنے وعدوں کا احترام کرنے میں بیجنگ کی مایوس کن ناکامی پر توجہ دلاتا رہے گا۔

وزیرِ خارجہ پومپیو نے واضح طور پر کہا کہ ہم ان کارروائیوں اور پالیسیوں کے لیے ذمے دار افراد کو جواب دہ ٹھیرائیں گے جن سے ہانگ کانگ کی خود مختاری اور آزادیوں کو زک پہنچتی ہے۔ ہم ان جمہوریت نواز اور جموریت کے علم بردار قانون سازوں کے ساتھ، جنھوں نے احتجاجاً استعفی دے دیا، اور ہانگ کانگ کے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**