بحیرہ احمر میں نیوی گیشن کی آزادی کا دفاع

فائل فوٹو

یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی عسکریت پسند نومبر سے حماس کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت کا مظاہرہ کرنے کے لیے بحیرہ احمر سے گزرنے والے تجارتی جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور ہائی جیک کر رہے ہیں۔

ان حملوں میں ایک ایسے راستے کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے دنیا کا کوئی 15 فی صد شپنگ ٹریفک گزرتا ہے اور اس صورتِ حال نے کئی شپنگ کمپنیوں کو اپنے جہازوں کو دوسرے راستے اختیا کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے قطر میں ایک حالیہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان حملوں نے 40 سے زائد ممالک کے شہریوں، سامان تجارت اور تجارتی مفادات کو متاثر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 20 فی صد عالمی شپنگ ٹریفک میں خلل ڈالا ہے یا جہازوں کے راستے بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایک درجن سے زیادہ شپنگ کمپنیوں کو کیپ آف گڈ ہوپ کے آس پاس ہزاروں جہازوں کے لیے دوسرے راستے اختیار کرنے پڑے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ سامان کو جہاں جانا ہے وہاں پہنچنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس سے لاگت بڑھ جاتی ہے اور یہ لاگت پوری دنیا کے صارفین کو ادا کرنی پڑتی ہے۔ آپ کسی بھی چیز کا نام لیں۔ چاہے وہ خوراک ہو، چاہے ایندھن ہو، چاہے دوائیں ہوں یا انسانی امداد ہو۔

وزیرِ خارجہ بلنکن نے کہا کہ واضح طور پر حوثیوں کے ان حملوں سے دنیا بھر کے لوگوں کو نقصان پہنچ رہا ہے- سب سے زیادہ، غریب ترین اور سب سے زیادہ کمزور آبادی کو جن میں یمن اور غزہ کے لوگ بھی شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے 20 سے زائد ممالک کے ساتھ مل کر بحیرہ احمر میں تجارتی جہاز رانی کے تحفظ اور سیکیورٹی کے لیے آپریشن پراسپیرٹی گارڈین کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ایک درجن سے زائد ممالک نے واضح کر دیا ہے کہ حوثیوں کو مستقبل کے حملوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔

ان کے الفاظ تھے کہ ہم مزید علاقائی تنازعات کو روکنے کی اپنی مجموعی کوششوں کے حصے کے طور پر خطے میں بحری سیکیورٹی کا دفاع کرتے رہیں گے تاکہ آزادانہ تجارت کو یقینی بنایا جا سکے جو دنیا بھر کے لوگوں کے لیے اانتہائی ضروری ہے۔

امریکی فضائیہ کے میجر جنرل پیٹ رائڈر نے ایک حالیہ بریفنگ میں کہا کہ نیوی گیشن کی آزادی کے اصول کو برقرار رکھنے میں بین الاقوامی برادری کا بہت کچھ داؤں پر لگا ہے۔ حوثیوں کو ان حملوں کو روکنے کی ضرورت ہے، اور انہیں ابھی انہیں روکنا ہو گا۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔