Accessibility links

Breaking News

حوثیوں کے حملے اور امریکہ کی دفاعی کارروائیاں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ یمن میں ایسے میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر دفاعی حملے جار رکھے ہوئے ہے جب ایرانی حمایت یافتہ حوثی بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آسٹریلیا، بحرین کینیڈا اور نیدرلینڈز کے تعاون سے 11 جنوری کو امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمنی سائیٹس پر ایک بڑے دفاعی فضائی حملے کی کارروائی کے بعد کے دنوں میں حوثیوں نے ایک بار پھر بحیرہ احمر میں بلیسٹک میزائل داغے۔

میزائل ایک مالٹا کے جھنڈے والے بڑے جہاز اور ایک امریکی ملکیت والے اور امریکی آپریٹڈ کنٹینر جہاز کے خلاف بھی چلائے گئے امریکہ نے یمن میں حوثی ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے اضافی فضائی حملے کرکے اس کا جواب دیا۔

امریکہ اور برطانیہ کے 11 جنوری کے حملوں کے بارے میں ایک بیان میں صدر جو بائیڈن نے توجہ دلائی کہ دفاعی کارروائی جس میں حوثیوں کے میزائل ان کے ریڈار اور بغیر پائلٹ کے طیاروں کی ان کی فضائی صلاحیتوں کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ، درجنوں دوسرے ملکوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ہفتوں کی وارننگ کے بعد کی گئی جس میں حوثیوں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ تجارتی جہازوں پر حملے بند کردیں۔ انہوں نے کہا کہ ان حملوں نے امریکی اہلکاروں، سویلین ملاحوں، ہمارے شراکت داروں اور تجارت کو خطرے میں ڈال دیا اور آزادانہ جہاز رانی کے لئت خطرات پیدا کر دیے۔

صدر بائیڈن نے اعلان کیا کہ اگر ضروری ہوا تو میں اپنے لوگوں کے تحفظ اور آزادانہ بین الاقوامی تجارت کو جاری رکھنے کے لیے مزید اقدامات کی ہدایت دینے میں کوئی تامل نہیں کروں گا۔

بحیرہ احمر میں حوثیوں کے مسلسل میزائل حملوں کے بعد ایک پریس بریفنگ میں قومی سلامتی کونسل کے رابطہ کار برائے اسٹریٹجک مواصلات جان کربی نے امریکہ اور برطانیہ کے 11 جنوری کے فضائی حملوں کے حوالے سے کہا کہ امریکہ کو پوری توقع تھی کہ حوثی شاید کچھ انتقامی حملے کریں گے۔ تاہم آنہوں نے کہا کہ ان کی فوجی صلاحیتوں کو کم کرکے ہم ان کے لیے یہ حملے کرنا مشکل بنا رہے ہیں۔

جان کربی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ، ہمارے مفادات، ہمارے ملاحوں، ہمارے بحری جہازوں اور تجارتی جہازوں کی ضرورت کے مطابق دفاع کے لیے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا ہم جنگ کے متلاشی نہیں ہیں۔ ہم اسے پھیلانے کے خواہاں بھی نہیں ہیں۔ اب انتخاب حوثیوں کو کرنا ہے۔ اور صحیح انتخاب کرنے کے لیے ان کے پاس اب بھی وقت ہے جو کہ ان عاقبت نا اندیشانہ حملوں کو بند کرنا ہے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG