Accessibility links

Breaking News

بنگلہ دیش کے پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے امریکہ کا اظہارِ تشویش


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سات جنوری کو بنگلہ دیش میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے کئی ہفتوں اور مہینوں پہلے امریکہ نے کہا تھا کہ بنگلہ دیش میں انتخابی عمل کا انعقاد آزادانہ، منصفانہ اور تشدد سے پاک ہونا چاہیے۔

بد قسمتی سے، حکمراں جماعت عوامی لیگ کو اقتدار میں رکھنے اور شیخ حسینہ کو پانچویں بار کامیاب کروانے والے یہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں کہا کہ “امریکہ اس بارے میں دیگرمبصروں کی رائے سے متفق ہے۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے لکھا کہ اگرچہ امریکہ یہ “سمجھتا ہے کہ عوامی لیگ پارٹی نے اکثریتی نشستیں حاصل کی ہیں، تاہم انتخابات کے دوران تشدد ہوا اور یہ حقیقت ہے کہ تمام پارٹیوں نے انتخابات میں حصہ نہیں لیا۔

مسٹر ملر نے کہا کہ امریکہ “اس تشدد کی مذمت کرتا ہے جو انتخابات سے قبل اور انتخابات کے دوران پیش آیا۔
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کے بیان کے مطابق تشدد میں
املاک کو آگ لگانے جیسے واقعات شامل تھے جن کا الزام حزبِ اختلاف کی جماعتوں پر عائد کیا جا رہا ہے۔

وولکر ترک نے بنگلہ دیش کی حکومت کی جانب سے انتخابی عمل کے دوران روا رکھے جانے والے جبری طرزِ عمل کی بھی نشاندہی کی جب حزبِ اختلاف کے ہزاروں حامیوں کو ڈرایا دھمکایا گیا اور من مانے طریقے سے حراست میں رکھا گیا۔

میتھیو ملر نے اپنے بیان میں کہا کہ “امریکہ کو حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے ہزاروں حامیوں کی گرفتاریوں اور انتخابات کے دن ہونے والی بے ضابطگیوں کی رپورٹس کے بارے میں بھی تشویش ہے۔

ترجمان نے کہا کہ “ہم حکومت بنگلہ دیش پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کے واقعات کی قابل بھروسہ تحقیقات کروائے اور ان واقعات کے ذمہ داروں کو جواب دہ بنائے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کو مسترد کر دیں۔
میتھیو ملر نے کہا کہ امریکہ، بنگلہ دیش کی عوام اور جمہوریت کے لیے ان کی تمناوں کی حمایت کرتا ہے جس میں پر امن طریقے سے اکٹھے ہونے کی آزادی اور آزادی اظہار رائے بھی شامل ہے۔

آنے والے دنوں میں امریکہ اس بارے میں پر عزم ہے کہ ایک آزاد اور کھلے ہندبحرالکاہل خطے کے لیے بنگلہ دیش کے ساتھ ایک مشترکہ وژن پر کام کیا جائے ، بنگلہ دیش میں انسانی حقوق اور سول سوسائٹی کی حمایت کی جائے اور (دونوں ملکوں کے درمیان) عوامی اور معاشی روابط بڑھانے کے لیے کام کیا جائے۔

یہ اداریہ امریکی حکومت کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG