امریکہ کے وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے حال ہی میں بحیرۂ اسود کے علاقے کے تین ملکوں جارجیا، یوکرین اور رومانیہ کا دورہ کیا۔
انہوں نے اس بات کو سراہا کہ یہ ممالک امریکہ کے ساتھ مضبوط سیکیورٹی شراکت داری اور مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ انہوں نے عراق اور افغانستان میں جنگ کرنے والی اتحادی افواج کے طور پر جارجیا اور رومانیہ کی قربانیوں کا اعتراف کیا اور تینوں ملکوں کے اقتدارِ اعلیٰ اور علاقائی یک جہتی کے لیے امریکہ کی حمایت کا اعادہ کیا جب کہ وہ روسی حکومت کی مذموم کارروائیوں کی وجہ سے مستقل دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔
وزیرِ دفاع آسٹن نے کہا کہ یہ کہنے کی بات نہیں کہ علاقے کو روسی جارحیت سے خطرہ ہے اور اس کا ثبوت مشرقی یوکرین میں جاری کارروائیوں، جارجیا کے بعض حصوں پر قبضے، بحیرۂ اسود میں فوجی سرگرمیوں اور فضا اور سمندر میں اشتعال انگیز کارروائیوں کی شکل میں دیکھا جا سکتا ہے۔ روس کی عدم استحکام کی سرگرمیوں سے علاقے میں، بالادستی کی حیثیت کودوبارہ حاصل کرنے اور ایک ایسے یورپ کے حصول کے مقصد کو روکنے کے لیے، جو مکمل آزاد اور پر امن ہو، اس کے عزائم کی عکاسی ہوتی ہے۔
وزیرِ دفاع آسٹن نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ امریکہ اس زبردست شراکت داری اورتعاون کی قدر کرتا ہے جو علاقے میں ہمیں اپنے شراکت داروں سے حاصل ہے۔ انہوں نے اس جانب توجہ دلائی کہ امریکہ جارجیا، یوکرین، رومانیہ اور بلغاریہ کی بحری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے معاونت جاری رکھے گا جو روس کی مذموم سرگرمیوں کا تدارک کرے اور ان کے دفاع کی کوششوں میں معاون ثابت ہو۔
وزیرِ دفاع کے ان تین ملکوں کے دورے سے بحیرۂ اسود کی سیکیورٹی میں نیٹو کی دلچسپی بھی اجاگر ہوتی ہے۔ اس سے نیٹو کے ایک کلیدی اتحادی کے طور پر رومانیہ اور شراکت دار ملک کے طور پر یوکرین اور جارجیا کی حیثیت بھی واضح ہوتی ہے جو نیٹو کی رکنیت کے متمنی ہیں۔
وزیرِ دفاع نے رومانیہ کو ذمہ داری بانٹنے کے ضمن میں، اتحادیوں کی وابستگی اور دفاع کو جدید شکل دینے اور یورپ میں اور اس سے پرے نیٹو کے مشن میں اپنا حصہ ڈالنے کے حوالے سے ایک اہم مثال قرار دیا۔ انہوں نے رومانیہ کو اس بات کے لیے بھی سراہا کہ وہ نیٹو کے ان چند ایک اتحادیوں میں ہے جو اپنی باری آنے پر خاصی تعداد میں متحرک رہنے والے امریکی فوجی دستوں کی میزبانی کرتا ہے۔
جارجیا اور یوکرین میں وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا بدعنوانی اور جارحیت کے خلاف ایک دیوار ہے۔ انہوں نے دونوں حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ایسی اصلاحات پر عمل درآمد کریں جن سے یورپ اور بحرِ اوقیانوس کے علاقے میں ان کی امنگوں کو وسعت حاصل ہو سکے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ بحیرۂ اسود میں سلامتی اور استحکام امریکہ کے مفاد میں ہے اور نیٹو کے مشرقی محاذ کی سلامتی کے لیے نہایت اہم ہے۔ ہم اس پر توجہ دیتے رہیں گے اور علاقے میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ بدستور کام کرتے رہیں گے۔
حکومتِ امریکہ کے نکتۂ نظر کا ترجمان اداریہ جو وائس آف امریکہ سے نشر کیا گیا**